مسلم لیگ ن کیلئے ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ مشکل ہے خورشید شاہ

جہاں دھاندلی ہوئی وہاں ووٹوں کا آڈٹ ہونا چاہیے، معاملہ مذاکرات سے حل ہوگا


یعقوب ملک August 21, 2014
عمران خان جتنی چاہیں تنقید کرلیں مگرآئین اورجمہوریت کاتحفظ کریں،گفتگو۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اورسینئر پی پی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے رائے دی ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال سے نکلنے اور ڈیڈ لاک کے خاتمے کیلیے ان ہائوس تبدیلی سمیت حکومت کا کوئی بھی آئینی اقدام وسیع ترقومی مفاد میں ہوگا۔

ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل سے گذشتہ روز خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خورشیدشاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی بھی غیرجمہوری اورغیرآئینی اقدام کی کبھی حمایت نہیں کرے گی اور نہ جمہوریت کوپٹڑی سے اتارنے کی اجازت دی جائے گی، وزیر اعظم نوازشریف پارٹی سربراہ بھی ہیں اس لئے مسلم لیگ ن کیلئے ان ہاؤس تبدیلی سے متعلق فیصلہ مشکل نظرآتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ہاؤس تبدیلی اور کسی دوسرے جمہوری اقدام سے متعلق فیصلہ مسلم لیگ ن ہی کرے گی۔ جو بھی فیصلہ ہویہ آئین کی حدودکے اندر اور جلد ہونا چاہیے کیونکہ شاہراہ دستور پرمارچ کی وجہ سے قومی اوربین الاقوامی سطح پرمنفی تاثرپیدا ہو رہا ہے۔

پی ٹی آئی اورعوامی تحریک کے مارچ کوکسی مزاحمت کے بغیر ریڈ زون میں داخل ہونے کی اجازت دیکر حکومت نے دانش مندی دکھائی۔ آن لائن کے مطابق خورشیدشاہ نے کہا کہ عمران خان جتنی چاہیں تنقیدکرلیں مگر آئین اور جمہوریت کاتحفظ کریں۔ سیاستدان ضدی نہیں ہوتا بلکہ آمر ضدی ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں