پاکستان میں آن لائن ریٹیل سہولتیں پیش کرنے کیلئے یونی لیور کا darazpk سے معاہدہ

اگلے 5 برسوں میں ای کامرس کے ذریعے پاکستان میں 4 ارب روپے کے ٹرن اوور کا امکان ہے


Express Report July 29, 2014
پاکستان میں موبائل اور انٹرنیٹ کا استعمال بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹ کی بڑی گنجائش موجود ہے فوٹو : فائل

یونی لیور پاکستان نے صارفین کو پہلی مرتبہ آن لائن ریٹیل سہولتیں پیش کرنے کیلیے ایف ایم سی جی سیکٹر میں daraz.pk کے ساتھ شراکت داری کا معاہدہ کیا ہے۔جس کے تحت صارفین کو آن لائن پورٹل سے یونی لیور کی بیوٹی اور دیگر متعلقہ مصنوعات کی وسیع ورائٹی دستیاب ہوگی۔

یہ اقدام یونی لیور کے گلوبل ای کامرس ویژن کا حصہ ہے جس میں ای کامرس کے ذریعے آمدن میں اضافے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ پاکستان دنیا کے ان ملکوں میں شامل ہے جہاں موبائل اور انٹرنیٹ کا استعمال بہت زیادہ ہے اور یہاں ای کامرس کے شعبے میں مارکیٹ کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ daraz.pk کے ساتھ شراکت داری سمیت اس نوعیت کے کئی دیگر منصوبے امسال شروع ہو جائیں گے۔

یونی لیور پاکستان لمیٹڈ کے وائس پریذیڈنٹ (کسٹمر ڈیولپمنٹ) عامر پراچہ نے اس معاہدے پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ایک ترقی پذیر ملک ہونے کے باوجود پاکستان میں نئی اختراعات کی کافی گنجائش موجود ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اگلے 5 برسوں میں ای کامرس کے ذریعے پاکستان میں 4 ارب روپے کے ٹرن اوور کا امکان ہے اور اس میں سے ایک بہت بڑا حصہ بیوٹی اور پرسنل کیئر کی مصنوعات کا ہوگا۔ جہاں تک یونی لیور کا تعلق ہے ہم ای کامرس کی ایک پوٹینشل پر یقین رکھتے ہیں اور صارفین تک پہنچنے کیلیے اسے ایک اہم ذریعہ بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

یہ ایک سادہ سا آئیڈیا ہے کہ جب یونی لیور کی طرف سے آپ کو گھر کی دہلیز پر مصنوعات مہیا کی جا رہی ہوں تو کوئی بھی نہیں چاہے گا کہ وہ سپر مارکیٹوں کے رش میں جائے، گاڑی پارک کرنے اور لمبی قطاروں میں کھڑا ہو۔ daraz.pk راکٹ انٹرنیٹ کا ایک منصوبہ ہے جودنیا کا سب سے بڑا انٹرنیٹ انکوبیٹر ہے اور 2012 میں اس کا پاکستان میں اجرأ ہوا تھا۔ یہ ایک آن لائن شاپنگ پورٹل ہے جو اس وقت بیوٹی مصنوعات اور فیشن سے لیکر 400 برانڈز کی 15ہزار منصوعات پیش کرتا ہے اور ہر مہینے 12 لاکھ صارفین ویب سائٹ کا وزٹ کرتے ہیں۔ یہ آن لائن پورٹل اب پاکستان کے 200 شہروں میں خریداروں کو اشیا فراہم کرتا ہے اور ان اشیا میں سے نصف کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے علاوہ دیگر شہروں میں فروخت ہوتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں