خیالی پلاؤ نظم پھر ہر طرف سے آئی صدا عید آگئی

بچوں کے قافلے میں بڑے شادماں چلے. اپنی بہاریں ساتھ لیے باغباں چلے.


بچوں کے قافلے میں بڑے شادماں چلے. اپنی بہاریں ساتھ لیے باغباں چلے. فوٹو فائل

LAHORE/ISLAMABAD: ایک سرخوشی فضائے گلستاں پہ چھاگئی
دنیائے رنگ و بو میں نئے گل کھلا گئی

کیا کیا مسرتوں کے ترانے سنا گئی
پرکیف شادمانی کا جادو جگاگئی

جلوہ بہ جلوہ دیدہ و دل میں سما گئی
پھر ہر طرف سے آئی صدا عید آئی آگئی

گوری ہتھیلیوں پہ رچائی ہیں مہندیاں
نازک کلائیوں میں دھنک رنگ چوڑیاں

خوش ہوکے مل رہی ہیں گلے جو سہیلیاں
دیکھے تو کوئی عید کے دن ان کی شوخیاں

یہ دن ہے سب ادائیں سہانی لیے ہوئے
آئی عید جوش جوانی لیے ہوئے

یوں عید کی نماز کو پیر و جواں چلے
براتیوں کا جیسے کوئی کارواں چلے

بچوں کے قافلے میں بڑے شادماں چلے
اپنی بہاریں ساتھ لیے باغباں چلے

چہرے ہیں یا خوشی سے چھلکتے ایاغ ہیں
آنکھوں میں انبساط ہے دل باغ باغ ہیں

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لئے نظم لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ نظم کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں