لاہور:
لاہور ہائیکورٹ نے صحافی شاکر محمود اعوان کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر آئی جی پنجاب کو جمعہ دوپہر تین بجے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے صحافی شاکر اعوان کی والدہ کی درخواست پر سماعت کی، سرکاری وکیل نے عدالت میں بتایا کہ عدالت کے حکم کی تعمیل کے لیے تمام کوششیں کر رہے ہیں، مزید وقت مل جائے تو عدالتی حکم کی تعمیل ہوگی۔
ایس پی پولیس نے کہا کہ مغوی ہمارے پاس نہیں ہیں، اگر آپ کہتے ہیں تو تحریری طور پر دے دیتے ہیں۔ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے ایس پی پولیس کو چھاپے کی ویڈیو دکھائی جس پر انہوں نے منہ پیچھے کرلیا۔
مزید پڑھیں: صحافی مطیع اللہ جان کا دیا گیا جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
جسٹس طارق سلیم شیخ کی ایس پی کو ہدایت کی کہ آپ منہ کیوں پیچھے کر رہے ہیں، ویڈیو دیکھیں۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ مغوی کو ڈھونڈنا ہماری ذمہ داری ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ وہ تو آپ کی ذمہ داری ہے، آپ کو پورا کرنا ہوگی۔
صحافی محمد اشفاق نے بتایا کہ شاکر محمود کو جب گرفتار کیا گیا تو انہیں تھپڑ مارے گئے، پولیس کچھ تو کرے، مطیع اللہ جان کی طرح ان پر بھی کچھ منشیات ڈال دے، آئی جی پنجاب کو طلب کرکے پوچھا جائے شاکر اعوان پر کون سا مقدمہ ہے۔ عدالت نے آئی جی پنجاب کو جمعہ دوپہر تین بجے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔