کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم ہو گئی، انڈیکس نے ایک لاکھ پوائنٹس کا سنگِ میل عبور کرلیا۔
پی ایس ایکس میں آج کاروبار کے آغاز ہی سے تیزی کا رجحان ہے اور کے ایس ای 100 انڈیکس نے 790 پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ کی سطح عبور کرلی۔
حکومتی درست اقدامات کے پیش نظر ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، اسی سلسلے میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے کے نتیجے میں آج جمعرات کے روز بازارِ حصص میں 1099 پوائنٹس کی بڑی تیزی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی ایک لاکھ پوائنٹس کی بلند ترین سطح بھی رقم ہوگئی اور کے ایس ای 100انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 479پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح کو چھو گیا۔
معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی، ماہرین
معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ترقی معاشی بہتری کی نوید ہے۔ پاکستان کی معاشی اور اقتصادی پالیسیز درست سمت میں گامزن ہیں۔ اس سے پاکستان کی معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی۔
گزشتہ روز انڈیکس کی 5 سطحیں ہوئی تھیں
واضح رہے کہ پی ایس ایکس میں گزشتہ روز بھی زبردست تیزی آئی تھی اور انڈیکس اپنی 5 سطحیں بحال کرگیا تھا۔ اسٹاک ایکسچینج کاروباری دورانیے کا اختتام 95ہزار، 96ہزار، 97ہزار 98ہزار اور 99ہزار کی 5سطحیں بحال ہونے کے ساتھ 99269پوائنٹس کی نئی بلند سطح پر بند ہوا تھا۔
اس دوران مارکیٹ میں کاروباری حجم ایک ارب 3کروڑ سے زائد حصص کے سودوں پر مشتمل رہا۔
اسٹاک ایکسچینج کا سنگِ میل عبور کرنا سرمایہ کاروں کے بھروسے کا عکاس ہے، وزیراعظم
دریں اثنا وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک لاکھ پوائنٹس کا سنگ میل عبور ہونے پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج کا تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک لاکھ پوائنٹس سے تجاوز کرنا حکومتی پالیسیوں پر کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے بھروسے کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس سنگ میل کو عبور کرنے کے لیے حکومتی معاشی ٹیم اور ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مصروف عمل حکام لائق تحسین ہیں۔ اپنی قوم سے عہد کیا تھا کہ ملکی معاشی استحکام اور ملکی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدام کروں گا۔ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے اپنی سیاست کی قربانی دی، اللہ کے فضل و کرم سے قربانی رائیگاں نہیں گئی۔
انہوں نے کہا کہ ملکی استحکام و ترقی کے دشمن ملک کو دوبارہ ڈی ریل کرنے کی مذموم و ناکام کوششیں کر رہے ہیں۔ ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید کمی ہوئی ہے، شرح سود 15 فیصد اور ترسیلاتِ زر ریکارڈ سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ ملکی ترقی کے لیے یونہی محنت کرتے رہیں گے اور ملکی ترقی و خوشحالی کے دشمنوں کو ان کے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔