پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ فائنل کال کا بپھرا سونامی اسلام آباد کی دیواروں سے سر پھوڑنے کے بعد ناکام و نامراد واپس لوٹ گیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس ( ٹوئٹر) پر بیان میں کہا کہ جانباز کارکن اپنےموٹر سائیکل اور کاریں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ مرنے مارنے کے نعرے لگانے والے کچھ سیکورٹی اہلکاروں کو مار کر کچھ کارکنوں کو مروا کر آدھی رات کو مارگلہ پہاڑوں کے جنگلوں میں گھری سڑک کے ذریعے فرار ہو گئے۔ فائنل کال کا بپھرا سونامی اسلام آباد کی دیواروں سے سر پھوڑنے کے بعد ناکام و نامراد واپس لوٹ گیا۔
عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ اب جھوٹ اور غلط بیانیوں کی فیکٹریاں کھلیں گی۔ لاشوں اور خونریزیوں کی بے بنیاد فرضی کہانیاں بنیں گی لیکن فائنل کال کی شرمناک پسپائی لمبے عرصے تک پی ٹی آئی کو سر نہیں آٹھانے دے گی۔ ریاست کو البتہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ کیا پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے یا لاقانونیت اور قتل و غارت گری کو اپنا ہتھیار سمجھنے والا بے مہار جتھہ؟ کیا آئین کوئی حل دیتا ہے کہ جب ایک صوبائی حکومت سرکاری وسائل سے وفاق پر لشکر کشی کو معمول بنا لے تو کیا کرنا چاہئیے۔