کراچی:
یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چئیرمین ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ ڈالر کی موجودہ قدر اوور ویلیو ہے، ملکی حالات کے پیش نظر ڈالر کی حقیقی قیمت 250 روپے ہونی چاہیے جبکہ شرح سود ساڑھے 5فیصد سی پی آئی کے تناسب سے سنگل ڈیجٹ ہونا چاہیے۔
یہ بات انہوں نے منگل کراچی پریس کلب میں میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں سے ایکسپورٹ اور صنعتیں متاثر ہیں، انہوں نے بتایا کہ پی سی سی آئی ملک بھر میں ضلعی سطح پر چارٹر آف اکانومی کے نئے منصوبے کا آغاز کررہی ہے۔
ایف پی سی سی آئی میں 20 ماہرین پر مشتمل ریسرچ ٹیم قائم کی گئی ہے جبکہ شعبہ جاتی تنظمیوں پر مشتمل جوائنٹ ورکنگ گروپ بھی بنایا گیا ہے۔ ورکنگ گروپ ایکسپورٹ ایمپلائمنٹ ریونیو سمیت دیگر شعبوں کی ترقی پر لائحہ عمل مرتب کریگا۔
ایم ایس تنویر نے بتایا کہ ایف پی سی سی آئی 40فیصد ٹیکس دینے والے سیلری کلاس کے مسائل کو بھی فوکس کریگا۔ انہوں نے کہا کہ غلط پالیسیوں کے باعث ملک بھر میں پانچ ہزار پرنٹنگ پریس بند ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ڈھائی لاکھ افراد بیروزگار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیپسٹی چارجز کی مد میں آئی پی پیز کو 2.1 ٹریلین روپے ادا کیے ہیں۔ 1.1 ٹریلین روپے کی رقم بند آئی پی پیز کو کیپسٹی چارجز کی مد میں ادا کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مزید 8 آئی پی پیز کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بجلی سستی ہونے میں مزید ایک سے دو ماہ لگ سکتے ہیں۔
ایس ایم تنویر کا کہنا تھا کہ ایس آر او 1125 کو دوبارہ بحال کرنا ہوگا ایس آئی ایف سی سے مشاورت جاری ہے۔ جو حکومت اچھا کام کرے گی ہم اسکا ساتھ دیں گے اور اچھا کام نہ کرنے والی حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے۔