اسلام آباد:
وفاقی وزیر خزانہ و ریونیوسینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ٹیکس محصولات میں اضافے کے لیے مالیاتی شفافیت اور دستاویزات کے نظام کو مضبوط بنانا ناگزیر ہے،پاکستان کا مالیاتی نظام بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈھالنے سے نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھے گا۔
وزارت خزانہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو خزانہ ڈویژن میں ملاقات کیلیے آئے بین الاقوامی اکاؤنٹنگ اسٹینڈرڈ بورڈ (آئی اے ایس بی) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد کی قیادت چیئرمین ڈاکٹر اینڈریاس کر رہے تھے۔ وفد میں آئی اے ایس بی کے رکن جنکیاؤ لو، انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی کیپ) کے صدر فرخ رحمان، اور ایشیا اوشیانا اکاؤنٹنگ اسٹینڈرڈز گروپ کے چیئرمین رانا عثمان خان شامل تھے۔
اس ملاقات میں ریفارمز اینڈ ریسورس موبلائزیشن کمیشن کے چیئرمین اشفاق تولہ اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے حکومتی پالیسیوں بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس محصولات میں اضافے کے لیے مالیاتی شفافیت اور دستاویزات کے نظام کو مضبوط بنانا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مالیاتی نظام بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈھالنے سے نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت پالیسیوں میں تسلسل کو یقینی بنا کر پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
ڈاکٹر اینڈریاس نے پاکستان کے بین الاقوامی اکاؤنٹنگ اسٹینڈرڈز اپنانے کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس سلسلے میں دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے آئی کیپ کے کردار کو بھی سراہا اور مالیاتی شفافیت و استعداد کار بڑھانے میں پیشہ ور تنظیموں کی اہمیت کو اجاگر کیاملاقات میں بین الاقوامی مالیاتی رپورٹنگ اسٹینڈرڈز (آئی ایف آر ایس) کے نفاذ میں درپیش چیلنجز اور مواقع پر بھی گفتگو کی گئی۔
اس دوران آئی کیپ کے صدر فرخ رحمان اور ایشیا اوشیانا اکاؤنٹنگ اسٹینڈرڈز گروپ کے چیئرمین رانا عثمان خان نے پاکستان میں مالیاتی رپورٹنگ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں اور پاکستان میں مالیاتی شفافیت اور رپورٹنگ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔