ایوان پر اسمگلروں کا قبضہ، فوجی آپریشنز مسائل کا حل نہیں، اچکزئی

فوجی آپریشنز نے نہ تو ماضی میں مثبت نتائج دیئے ہیں اور نہ ہی مستقبل میں اس کے کوئی امکانات ہیں


پریس ریلیز November 25, 2024
ملکی داخلہ اورخارجہ پالیسی پارلیمینٹ سے بننی چاہئیے، محمود خان اچکزئی: فوٹو: فائل

کوئٹہ:

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین اور اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آج دنیا خصوصاً معلومات کے حوالے سے ایک گلوبل ولیج میں تبدیل ہو چکی ہے، جہاں مختلف ریاستوں و اقوام کے درمیان مختلف اقدار، اصولوں اور قوانین پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے، جن میں جانوروں کے حقوق بھی شامل ہیں۔

تاہم کمزور اور محکوم اقوام کے وسائل پر قابض ہونا، ان کے علاقے میں دخل اندازی کرنا، اور وہاں اپنے مذموم مقاصد کیلیے بے گناہ انسانوں کا خون بہانا بدستور جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ژوب میں دو روزہ پشتون قومی جرگہ بنوں کے فیصلوں کی روشنی میں ژوب ڈویژن کے نمائندہ عوامی جرگے سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آج پورے پشتون وطن میں قتل و غارت کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، فوجی آپریشنز نے نہ تو ماضی میں مثبت نتائج دیئے ہیں اور نہ ہی مستقبل میں اس کے کوئی امکانات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کے نتیجے میں ملک ایک بار ٹوٹ چکا ہے، کیونکہ سیاسی مسائل کا حل فوجی آپریشنز نہیں، بلکہ سیاسی مذاکرات اور آئینی بالادستی ہے۔ انہوں نے موجودہ پارلیمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمنٹ اسمگلروں اور کالا دھن جمع کرنے والوں کا اڈہ بن چکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں