خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں دو روز قبل پارا چنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 44 تک پہنچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور اور پارا چنار کے درمیان مسافروں کی آمد و رفت کے سلسلے میں چلنے والے گاڑیوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 44 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوئے۔
مذکورہ واقعہ کے بعد کرم سے آمد و رفت کا سلسلہ منقطع جبکہ وہاں کے حالات کشیدہ ہیں، سانحے کے بعد بازار بند جبکہ واقعہ میں جاں بحق افراد کی تدفین کردی گئی۔
کمشنر کوہاٹ کے مطابق گزشتہ شب اسی تسلسل مہں جھڑپوں میں مزید 18 افراد جاں بحق ہوئے جس سے کشیدگی میں اضافہ ہوا تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے مذکورہ واقعہ کا فوری طور پر نوٹس لیاگیا اور ان کی ہدایت پر مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف ، وزیر قانون آفتاب عالم ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری ، آئی جی پی اختر حیات ، کمشنر کوہاٹ اور ڈی آئی جی کوہاٹ ہفتہ کے روز ہیلی کاپٹر کے ذریعے کرم پہنچے۔
مزید پڑھیں: کرم میں دو قبائل کے درمیان تصادم، مزید 18 افراد جاں بحق
انہوں نے بتایا کہ حکومتی وفد نے جرگہ ارکان اور عمائدین سے ملاقاتیں کی اور یہ سلسلہ کل بھی جاری رہے گا جس کے بعد وہ پشاور واپس پہنچتے ہوئے وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ کرم میں زمین کے تنازعہ پر مسائل پیداہوئے اور اس میں کئی افراد کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا جبکہ اکتوبر کے مہینہ میں بھی گاڑیوں پر فائرنگ کرتے ہوئے کئی افراد کو جاں بحق کردیا گیا تھا۔