افغان خواتین کی زندگی پر بنی دستاویزی فلم پروڈیوس کرنے سے روکنے کی کوشش کی گئی، جینیفر لارنس

ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ و پروڈیوسر کا انٹرویو میں انکشاف


ویب ڈیسک November 22, 2024

ہالی ووڈ اسٹار جینیفر لارنس نے طالبان پر مبنی دستاویزی فلم ’بریڈ اینڈ روزز‘ کی پروڈکشن سے قبل اپنے ساتھ پیش آنے والے مسائل کے حوالے سے انکشاف کیا ہے۔

جینیفر لارنس نے طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں خواتین کی زندگیوں پر مبنی دستاویزی فلم ’بریڈ اینڈ روزز‘ پروڈیوس کرنے کے فیصلے پر ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ انہیں اس فلم کو پروڈیوس کرنے سے روکنے کی کوشش کی گئی کیونکہ یہ فیصلہ ان کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا تھا۔

افغانستان کی خاتون ہدایت کار صحرا مانی کی ہدایتکاری میں بننے والی یہ دستاویزی فلم آج 22 نومبر سے ایپل ٹی وی پلس پر دستیاب ہوگی۔ مذکورہ فلم افغانستان میں اگست 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد خواتین کو درپیش مشکلات اور ان کی زندگیوں پر عائد پابندیوں کو اجاگر کرتی ہے۔

جینیفر لارنس نے کہا کہ طالبان کی جانب سے خواتین کی آزادی کو محدود کرنے کے جواب میں انہوں نے ان خواتین کی آواز کو دنیا تک پہنچانے کے لیے اس فلم کی حمایت کی اور اسے پروڈیوس کرنے کا فیصلہ کیا۔ 

 ان کا کہنا تھا، ’میں تصور بھی نہیں کر سکتی کہ خواتین کے میوزک سننے، ٹیکسی لینے یا اپنی آواز کو بلند کرنے پر پابندی ہوسکتی ہے‘۔

اداکارہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کے خاندان اور دوستوں نے انہیں خطرات کے پیش نظر اس پروجیکٹ سے دور رہنے کا مشورہ دیا لیکن انہوں نے اس کے باوجود فلم کی پروڈکشن کی اور انہیں بتایا کہ وہاں 20 ملین سے زائد خواتین کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

انہوں نے خود پر تنقید کرنے والے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ انسانی زندگیوں کا ہے اور ان کا مقصد ان کہانیوں کو اجاگر کرنا ہے جو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں