روس یوکرین پر بین البراعظمی میزائل برسا کر تاریخ میں اس مہلک میزائل کو استعمال کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے فضائی حملوں میں آر ایس 26 بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے استعمال کا دعویٰ یوکرینی فوجی کی جانب سے سامنے آیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے بھی کہا کہ روس نے آج وہ میزائل استعمال کیا جس کی تمام خصوصیات بین البراعظمی بیلسٹک میزائل جیسی تھیں۔
تاحال روس نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے تاہم روس نے حال ہی میں اپنی جوہری ڈاکٹرائن کو تبدیل کرکے خطرناک مہم جوئی کا اشارہ دیا ہے۔
اگر یوکرین کا الزام درست ثابت ہوجاتا ہے تو یہ جنگوں کی تاریخ میں پہلا موقع ہوگا جب کسی ملک نے مخالف ملک پر بین البراعظمی میزائل کا استعمال کیا ہو۔
خیال رہے کہ بین البراعظمی میزائل (ICBM) ایک اسٹریٹجک ہتھیار ہیں جو جوہری وار ہیڈز لے جانے کے لیے بنایا گیا ہے اور یہ روس کے جوہری ڈیٹرنٹ کا ایک اہم حصہ ہے۔
یوکرین کے ایک مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ نے گمنام ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ میزائل RS-26 Rubezh تھا جو کہ ایک ٹھوس ایندھن سے چلنے والا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ہے اور اس کی رینج 5,800 کلومیٹر ہے۔
سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز (CSIS) کے مطابق RS-26 کا پہلی بار 2012 میں کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔ جس کی لمبائی 40 فٹ اور وزن 36 ٹن ہے اور یہ 800 کلوگرام (1,765 پاؤنڈ) نیوکلیئر وار ہیڈ لے جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اور روس کے درمیان جوہری ہتھیاروں میں کمی کے معاہدے کے تحت آر ایس-26 کی ICBM کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے لیکن 5,500 کلومیٹر سے کم رینج میں بھاری پے لوڈ کے ساتھ استعمال ہونے پر اسے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔