بھارتی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے پاکستان نہ آنے سے ایک کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔
پاکستان بلائنڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ اگلے سال بھارت میں شیڈول ویمنز بلائنڈ ورلڈکپ کی دوسرے ملک منتقلی پر زور لگائیں گے، انڈیا آئے یا نہ آئے، بلائنڈ ورلڈکپ پاکستان میں ہی ہوگا۔
بلائنڈ کرکٹ ورلڈکپ کی افتتاحی تقریب کل لاہور میں ہوگی جس میں 6 ٹیمیں حصہ لیں گی۔
مزید پڑھیں: بھارت کی ہٹ دھرمی، بلائنڈ کرکٹ ورلڈکپ کیلیے بھی ٹیم بھیجنے سے انکار
افغانستان،جنوبی افریقہ کے بعد سری لنکن ٹیم بھی پاکستان پہنچ گئی، نیپال اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں بھی آج رات تک پاکستان کی مہمان بنیں گی۔
پاکستان بلائنڈ کونسل کےچیئرمین سید سلطان شاہ نے ایکسپریس نیوز کے مارننگ شو ایکسپریسو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں بھارت نے ویزے نہ دے کر ہمیں شرکت سےمحروم کیا، اب اپنی ٹیم کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی، ایسا کب تک چلے گا، ہم یہ معاملہ ورلڈ بلائنڈ کونسل کے اجلاس میں اٹھائیں گے۔
مزید پڑھیں: ٹی20 بلائنڈ کرکٹ ورلڈکپ؛ غیرملکی ٹیموں کی پاکستان آمد شروع، افغانستان کی ٹیم پشاور پہنچ گئی
کھیلوں کو سیاست سے الگ نہیں کریں گے تو تمام ممالک کا شدید نقصان ہوگا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اسپیشل لوگوں کا خصوصی خیال رکھنا ہوتا ہے اور انہیں یکساں مواقع فراہم کرنا ہیں۔
سید سلطان شاہ نے مزید کہا کہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی پر حتمی فیصلہ پی سی بی نے کرنا ہے، ایک بات طے ہے کہ کب تک ہم انڈین کے ہاتھوں بلیک میل ہوتے رہیں گے۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ بھارتی حکومت جہاں چاہے، ہم کھیلنے پہنچ جائیں اور وہ نہ آئیں۔