لاہور:
سرکاری ادارے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے 14 ارب 12 کروڑ 50 لاکھ روپے کے نادہندہ نکلے۔
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے نادہندہ سرکاری محکموں کی فہرست جاری کر دی جس کے مطابق سب سے زیادہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم ایز) 6929 ملین روپے کی نادہندہ ہے۔
فہرست کے مطابق واسا لاہور 2363 ملین روپے، وزارت ریلویز 796 ملین روپے، پنجاب پولیس 777 ملین روپے، پنجاب ایری گیشن اینڈ پاؤر 707 ملین روپے اور لاہور کی ضلعی حکومت 469 ملین روپے کی نادہندہ ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال لاہور 388 ملین روپے، قصور کی ضلعی حکومت 368 ملین روپے، گنگا رام اسپتال 266 ملین روپے، جیل خانہ جات 266 ملین روپے اور پارکس اینڈ ہارٹی کلچرل اتھارٹی 245 ملین روپے کی نادہندہ ہے۔
لاہور رنگ روڈ اتھارٹی لیسکو کی 235 ملین روپے، ایل ڈی اے 229 ملین روپے، پنجاب بلڈنگز 191 ملین روپے اور ڈسٹرکٹ اینڈ تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال قصور 162 ملین روپے کا نادہندہ ہے۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی
دوسری جانب، ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق گزشتہ مالی سال 2023-24 میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے لائن لاسز اور بلوں کی عدم وصولی کی مد میں 591 ارب روپے کا نقصان کیا تھا لیکن رواں مالی سال ستمبر 2024 تک پہلے تین ماہ کے نتائج پچھلے سال سے کافی بہتر ہیں۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی رپورٹ کے مطابق تقسیم کار کمپنیوں نے تین ماہ میں پچھلے سال کے 308 ارب روپے کے مقابلے میں اس سال 239 ارب روپے کا نقصان کیا ہے جو کہ 69 ارب روپے کی بہتری ہے۔
تقسیم کار کمپنیوں کی وصولی پہلے تین ماہ میں پچھلے سال 84 فیصد کے مقابلے میں اس سال 91فیصد رہی ہے جس میں واضح بہتری دیکھی جا سکتی ہے۔
پچھلے سال پہلے چار ماہ یعنی جولائی تا اکتوبر گردشی قرضے میں 301 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا جبکہ اس سال پہلے چار ماہ گردشی قرضے کا اضافہ صرف 11 ارب روپے ہے جو کہ بہتر کارکردگی کا عکاس ہے۔