مشہور بھارتی سیریز تارک مہتا کا الٹا چشمہ (TMKOC) کے سیٹ پر اداکار دلِپ جوشی اور پروڈیوسر آصف کمار مودی کے درمیان ایک سنگین تنازعہ سامنے آیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، اگست 2024 میں ہونے والے اس واقعے میں بات اتنی بڑھ گئی کہ دلِپ جوشی نے مبینہ طور پر آصف مودی کا گریبان پکڑ لیا۔
رپورٹس کے مطابق، جھگڑا دلِپ جوشی کی چھٹیوں کی درخواست پر پیدا ہوا۔ دلِپ جوشی نے شوٹنگ سے کچھ دنوں کی رخصت مانگی تھی لیکن ان کی درخواست کو مسلسل نظر انداز کیا گیا۔ جب آصف مودی سیٹ پر آئے تو جوشی نے ان سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن مودی نے انہیں نظر انداز کرتے ہوئے دوسرے اداکاروں سے بات چیت شروع کردی۔
مودی کے اس رویے سے جوشی ناراض ہو گئے، اور دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جو گریبان پکڑنے تک جا پہنچی۔ مبینہ طور پر دلِپ جوشی نے شو چھوڑنے کی دھمکی بھی دی۔ تاہم، بعد میں اس معاملے کو سلجھا لیا گیا، اور دونوں میں صلح ہو گئی۔
یہ پہلا موقع نہیں جب دلِپ جوشی اور آصف مودی کے درمیان اختلافات ہوئے ہوں۔ رپورٹ کے مطابق، اس سے پہلے ہانگ کانگ میں ایک غیر ملکی شوٹ کے دوران بھی دونوں کے درمیان تنازعہ پیدا ہوا تھا، جسے اس وقت کے اداکار گروچرن سنگھ (پرانے سودھی) نے حل کیا تھا۔
تارک مہتا کا الٹا چشمہ کے سیٹ پر تنازعات کوئی نئی بات نہیں۔ شو کے دیگر اداکاروں، جیسے شیلش لوڈھا (پرانے تارک مہتا) اور جینیفر میسٹری (پرانے روشن سودھی) نے بھی پروڈیوسر آصف مودی اور پروڈکشن ٹیم پر ہراسانی کے الزامات لگائے ہیں۔
جینیفر میسٹری نے تو یہاں تک دعویٰ کیا تھا کہ آصف مودی نے آؤٹ ڈور شوٹس کے دوران ان پر نامناسب حرکات کیں، جبکہ پلک سندھوانی (سونو) نے سیٹ پر "غیر انسانی سلوک" کی شکایت کی تھی۔
ان تنازعات کے باوجود، تارک مہتا کا الٹا چشمہ بھارتی ٹی وی کا سب سے طویل عرصے تک چلنے والا کامیاب شو ہے، جو 2008 سے ناظرین کے دلوں میں جگہ بنائے ہوئے ہے۔ شو کی مقبولیت برقرار ہے، اور اس کے چاہنے والے آج بھی اسے بڑی دلچسپی سے دیکھتے ہیں۔