24 نومبر کو احتجاج لازمی ہوگا، اسٹیبلشمنٹ سے فی الحال رابطہ نہیں ہوا، بیرسٹر سیف

24 نومبر کو مطالبات نہ مانے گئے تو اسلام آباد میں دھرنا ہوگا، مشیر اطلاعات پختونخوا


ویب ڈیسک November 16, 2024
عمران خان سے غداری کرنے والے لوٹوں پر پوری قوم کی لعنت ہے، بیرسٹر سیف:فوٹو:فائل

پشاور:

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج لازمی ہوگا، اسٹیبلشمنٹ سے فی الحال رابطہ نہیں ہوا۔

پریس بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی مشیر بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کو مطالبات نہ مانے گئے تو اسلام آباد میں دھرنا ہوگا۔ بانی پی ٹی آئی نے واضح پیغام دیا ہے کہ مطالبات منوانے ہیں۔ جلسہ، احتجاج، مارچ 24 نومبر کو لازمی ہوگا ۔ کے پی سے پی ٹی آئی کارکن بڑی تعداد میں جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں جلسے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اجلاس مارچ کی تیاریوں کے لیے کیے جا رہے ہیں، میٹنگز بھی کی جا رہی ہیں، 3 دنوں سے اجلاس جاری ہیں۔ ایم پی ایز، ایم این ایز اور تنظیمی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگز اور مشاورتی بیٹھک ہو رہی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ بشریٰ بی بی پاکستان کی ایک معزز شہری ہیں، ان کا اپنا بیان ہے کہ عملی سیاست سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کسی اجلاس میں شرکت نہیں کی، صرف بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کی مشینری استعمال کرنے کی کوئی اجازت نہیں ہے۔ پچھلے جلسے میں وزیراعلیٰ موجود تھے اور کارکن بھی تھے، اسی لیے ریسکیو 1122 کی گاڑیاں ساتھ تھیں۔

مشیر اطلاعات کے پی کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے فی الحال رابطہ نہیں ہوا۔ کسی نمائندے سے رابطہ نہیں، یہ وقت اب احتجاج کا ہے۔ میرا نہیں خیال کہ ڈونلڈ ٹرمپ براہ راست پاکستانی سیاست پر کوئی بات کریں گے۔بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر عالمی برادری بات کر رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔