ای سی سی نےالیکشن کمیشن کیلیے ایک ارب 31 کروڑ کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کرلی

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منگل کووفاقی وزیر خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب  کی زیر صدارت منعقد ہوا


ارشاد انصاری November 12, 2024

اسلام آ باد:

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)نےالیکشن کمیشن آف پاکستان کیلیے بھی 1.317 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔ 

وزارت خزانہ کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کا اجلاس منگل کووفاقی وزیر خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب  کی زیر صدارت منعقد ہوا۔  اجلاس میں ای سی سی نےوزارت مواصلات (پاکستان پوسٹ) کیلیے 16.995 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔ 

 گرانٹ کا مقصد پاکستان پوسٹ کے کمپنیوں/ایجنسی پارٹنرز کے تصدیق شدہ بقایاجات کی ادائیگی کرنا ہےای سی سی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کیلیے بھی 1.317 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔  گرانٹ مالی سال 2024-25 کے دوران سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بلدیاتی ضمنی انتخابات اور اسلام آباد (آئی سی ٹی) اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں منظور کی گئی ہے۔

ای سی سی نے ایف بی آر کیلیے بھی سے پانچ مختلف سمریوں کی منظوری دی ہے،  منظور کردہ سمریاں ایف بی آر ٹرانسفارمیشن  منصوبے کا حصہ ہیں، جسے وزیر اعظم نے پہلے ہی منظور کیا تھا، ای سی سی کی جانب سے منظورکردہ کردہ سمریوں میں ایف بی آر کی آپریشنل مہارت اور تنظیمی صلاحیتوں میں بہتری، ایف بی آر افسران کے لئے کارکردگی مینجمنٹ نظام،ایف بی آر افسران کے لیے استعداد کار بڑھانے کا پروگرام، ایف بی آر کے تبدیلی منصوبے کے تحت انسداد اسمگلنگ اقدامات اور ایف بی آر افسران کے لئے نقل و حرکت اور عارضی رہائش کا انتظام شامل ہے۔

ای سی سی نے ایف بی آر کی تمام پانچوں تجاویز پر تفصیلی غور و خوض کے بعد اصولی منظوری دی تاہم اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ مالی سال کے اگلے بجٹ سے قبل ان تجاویز پر عملدرآمد اور ان کے اثرات کا ایک تیسری پارٹی کے ذریعے جائزہ لیا جائے گا جبکہ ان کے نتائج کی ایک اور جانچ دسمبر 2025 کے آخر میں کی جائے گی تاکہ اس پورے عمل کی افادیت اور مجموعی طور پر ریونیو بڑھانے کے مقصد پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔ 

ای سی سی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ریونیو ڈویژن اور وزارت خزانہ مل کر ان پانچ تجاویز کے تحت بجٹ کی تقسیم اور فراہمی کے میکانزم پر مشترکہ مشاورت کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔