خیبر پختونخوا کابینہ نے کے پی ہاوس اسلام آباد میں پولیس ایکشن کے خلاف قانونی کاروائی کی منظوری دے دی ہے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا نے صوبے میں اسلام آباد پولیس کے خلاف مقدمات درج کرنے کی ہدایت کردی ہے جبکہ نگران دور حکومت میں بھرتی کیے گئے ملازمین کو فارغ کرنے کے حوالے سے قانونی پیچیدگیاں سامنے آگئی ہیں،
خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی صدارت میں ہوا جس میں 30 سے زائد نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کابینہ میں کے پی ہاوس اسلام آباد میں کارروائی سے متعلق ایجنڈا پیش کیا گیا تو محکمہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی۔
اجلاس کو پی کے ہاوس ہونے والے نقصانات اور قانونی کاروائی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے کے پی ہاوس میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی مرمت اور تزئین و آرائش کی منظوری دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد پولیس مقدمہ درج میں تاخیر کررہی ہے جس پر کابینہ نے محکمہ قانون کی جانب سے رائے کے بعد خیبر پختونخواہ میں اسلام آباد پولیس کے خلاف کے پی ہاوس پر حملے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی منظوری دی۔
وزیر قانون آفتاب عالم نے بتایا کہ کابینہ نے منظوری دی ہے کہ خیبر پختونخوا ہاوس اسلام آباد پر حملے کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے تو وزیراعلی کی ہدایت پر پی کے ہاوس اسلام آباد پر حملے کی ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ میں نگران حکومت میں بھرتی کیے گئے ملازمین کو فارغ کرنے کے حوالے سے معاملہ بھی زیر بحث آئی لیکن کچھ قانون پیچیدگیاں ہیں اس حوالے سے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو قانونی معاملات کا جائزہ لے گی اور بل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔