ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے جج ہمایوں دلاور کے خلاف پروپیگنڈہ میں ملوث کے پی کے سرکاری افسران کی ضمانت خارج کردی۔
عدالت میں جج ہمایوں دلاور کے خلاف پروپیگنڈہ مہم میں نامزد کے پی حکومتی افسران کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت ہوئی تو ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے عدم پیروی کی بنا پر ملزمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دیں۔ وزیراعلیٰ کے پی کے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی محمد مصدق عباسی کی درخواست ضمانت بھی خارج کردی گئی۔
تاہم ملزم صدیق انجم اپنے وکیل نیاز اللہ نیازی کے ہمراہ میں پیش ہو گئے۔ عدالت نے صدیق انجم کی عبوری ضمانت 20 ہزار روپے مچلکوں کے عوض 11 نومبر تک منظورکرلی۔
علاوہ ازیں سینئر سول جج محمد عباس شاہ نے گرفتار اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عمر صدیق کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
سیشن عدالت میں جج دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ کرنے کے الزام میں گرفتار اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو پیش کیا گیا۔
تفتیشی آفیسر نے کہا کہ ملزم عمر صدیق نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کی، ساتھی ملزمان کی گرفتاری کے لیے سات روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
ملزم عمر صدیق نے اپنے دفاع میں کہا کہ میں اینٹی کرپشن سرکل میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن ہوں، میں نے کوئی ویڈیو وائرل نہیں کی، مجھ سے فیور مانگی جا رہی تھی اس لیے ملزم بنایا گیا، جس نے مقدمہ کی کاپی وائرل کی اس کی ایف آئی اے نے ضمانت منظور کروا دی۔
سینئر سول جج محمد عباس شاہ نے ملزم عمر صدیق کا چار روز جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔