پانی بولے ’’اُبل چکا ہوں میں‘‘
چھوٹا سا آلہ، جو پانی کے اُبلتے ہی بجائے گھنٹی.
عموماً دیکھنے میں آیا ہے کہ جب خاتون خانہ یا کوئی اور فرد چولہے پر پانی گرم کرتا ہے، تو اسے تھوڑی تھوڑی دیر بعد دیکھنا ہوتا ہے کہ پانی کتنا گرم ہوا ہے۔
اور بعض مرتبہ تو بھرپور طریقے سے گرم ہوجانے کے باعث پانی کی مقدار آبی بخارات میں تبدیل ہو کر برتن میں نصف رہ جاتی ہے۔ چناںچہ برتن میں مزید پانی ملانا پڑتا ہے، جو نہ صرف وقت، ایندھن اور پانی کا ضیاع ہے، بل کہ اس طرح پانی کی قدرتی معدنیات بھی متاثر ہوتی ہیں۔
اس مسئلے کا حل ڈھونڈتے ہوئے نئی اختراعات اور ایجادات سے آگہی دینے والی امریکی ویب سائٹ quirky.comکے ماہرین نے ایک ایسا آلہ تخلیق کیا ہے، جس کے استعمال سے پانی کے ابلتے ہی ایک جھنکار یا گھنٹی کی سی آواز پیدا ہوتی ہے، جسے سن کر استعمال کنندہ بہ آسانی سمجھ جاتا ہے کہ پانی ابل چکا ہے۔
125ملی میٹر اونچے اور 85 ملی میٹر چوڑے اس آلے کا نام Boil Buoyہے، جس کی شکل ایک چھوٹی سی نالی یا بوتل جیسی ہے۔
پانی کی سطح پر تیرنے والے اس آلے کے درمیان آزادانہ حرکت کرنے والی اسٹیل کی پتلی چھڑی(Rod) موجود ہے، جس کے سِرے پر ایک چھوٹا سا گھنگرو لگایا گیا ہے۔ جیسے ہی پانی میں ابال پیدا ہوتا ہے اور پانی کی سطح میں انتشار آتا ہے، اس کے ساتھ ہی یہ اسٹیل کی چھڑی دائیں بائیں ہلنا شروع ہوجاتی ہے اور اس میں لگے گھنگرو میں سے جھنکار پیدا ہونے لگتی ہے، جو دراصل پانی کے مکمل ابلنے کی نشان دہی ہے۔
Boil Buoyکو ڈوبنے سے روکنے کے لیے اس کے اردگرد تھرموپول لگایا گیا ہے، جب کہ نچلے چوڑے حصے میں ہلکا سا وزن رکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے سے آلے کا توازن قائم رہتا ہے۔
انتہائی سادہ طریقے سے بنایا گیا یہ آلہ تیزی سے مقبولیت حاصل کررہا ہے۔