جیم کیری…نوے کی دہائی کا مہنگا ترین کامیڈین

 اداکار کے فیکٹری چوکیدار سے ہالی وڈ سٹار بننے کے سفر کی کہانی


Rana Naseem October 06, 2024
 اداکار کے فیکٹری چوکیدار سے ہالی وڈ سٹار بننے کے سفر کی کہانی ۔ فوٹو : فائل

شوبز کی دنیا میں فلم انڈسٹری کو جو مقبولیت حاصل ہوئی، وہ کسی دوسری صنف کے حصے میں شائد نہ آ سکی۔ تو اگر فلم کی بات کی جائے تو اس کی بنیادی طور پر لگ بھگ دس بڑی اقسام ہیں، جن میں ایکشن، ایڈوینچر، ڈرامہ، ہارر یعنی خوفناک، رومانوی، سائنس فکشن، فینٹسی یعنی تصوراتی، تاریخی، جرائم اور کامیڈی شامل ہیں۔

اگرچہ ان سب اقسام کی اپنے تئیں اہمیت ہے لیکن یہاں ہم بات کرنے جا رہے ہیں طربیہ یعنی کامیڈی کی۔ جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہو رہا ہے کہ کامیڈی وہ فلم ہوتی ہے، جس میں طنز و مزاح کی کہکشاں جابجا محسوس ہو۔ ماہرین کے مطابق ایسی فلم جس میں ہنسنے ہنسانے کے عناصر موجود ہوں اور جس کا اختتام بھی پر مسرت ہو، ہنسی مذاق، مسخرہ پن عام لوگوں کے پیش نظر دکھایا جائے وہ طربیہ یا کامیڈی کہلاتی ہے۔ ان فلموں میں معاشرے کے مسائل کو پیش کیا جاتا ہے، جس سے کوئی نہ کوئی مثبت نتیجہ ضرور اخذ ہوتا ہے۔

ابتدائی خاموش فلموں کے دور میں بھی کامیڈی فلمیں بنائی گئیں جو کامیاب رہیں اور چارلی چیپلن کا نام اس ضمن میں ایک ٹھوس دلیل ہے۔1920ء کی دہائی میں جب بولتی فلموں کا آغاز ہوا تو کامیڈی فلموں نے ثابت کیا کہ وہ مضحکہ خیز موقع محل کے ساتھ اب مکالموں سے بھی بھر پور نتائج دے سکتی ہیں۔ ہر ایک چیز کی طرح کامیڈی فلموں کی شکلیں بھی وقت کے ساتھ بدلتی گئیں اور یوں اس کی کئی ایک اقسام بن گئیں، جیسے غیر حقیقی کامیڈی، جس سے مراد ہے کہ معمول کی صورت حال پر غیر متوقع، نامعقول اور بے تکے رد عمل پر بننے والی کامیڈی فلمیں۔ اسی طرح جرات مندانہ کرتبوں اور مزاحیہ حرکات سے بھرپور سنسنی خیز پلاٹ پر بننے والی کامیڈی، مارشل آرٹس کامیڈی فلمیں، جن کی بہترین مثال جیکی چن کی فلمیں ہے۔

بے جوڑ جوڑی والی مزاحیہ فلمیں، پر اسرار مزاحیہ فلمیں اور طلسماتی کامیڈی، جن میں افسانوی داستانوں کے مافوق الفطرت طلسمی موقع محل کو مزاحیہ سوانگ کے ساتھ طنز یہ انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔ لہذا ہم کہہ سکتے ہیں کہ کامیڈی فلم اس انڈسٹری کی نہایت اہمیت کی حامل صنف ہے، جس کے بغیر شوبز کی سرگرمیوں کو ادھورا تصور کیا جائے گا۔ کامیڈی فلموں کی کامیابی کا کافی حد تک انحصار بلاشبہ اس میں کردار نبھانے والوں پر ہوتا ہے کہ اداکار کس طرح سے اسے پیش کرتا ہے، اگرچہ اس صنف میں دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرنے والے اداکاروں کی فہرست زیادہ طویل نہیں لیکن جو بھی ایسا کرنے میں کامیاب رہے، انہیں دنیا موت کے بعد بھی بھلا نہیں سکی۔

ایسے ہی کامیڈینز میں ایک نام ہالی وڈ سپرسٹار جیم کیری کا ہے، جنہوں نے جُہد مسلسل اور مصمم ارادے سے کامیابی کی منزل کو پانے کی اعلی ترین مثال بھی قائم کی، جس کی ایک دلیل یہ ہے کہ زندگی میں ایک بار ان کے خاندان پر ایسا وقت بھی آیا جب انہیں خود اور ان کی فیملی کو ایک فیکٹری میں سکیورٹی گارڈ اور نائب قاصد کے طور پر کام کرنا پڑے، لیکن زندگی میں کچھ کرنے کے ان کے عزم میں کوئی دراڑ نہ پڑ سکی۔

پھر وقت نے دیکھا کہ انہیں اپنے مخصوص طرز اداکاری پر نوے کی دہائی کے دوران ایک وقت پر سب سے مہنگا اداکار ہونے کا اعزاز حاصل ہوا، 1996ء میں ایک فلم کے لئے 20 ملین ڈالر معاوضہ لینے والے وہ واحد اداکار تھے۔ 2001ء تک، وہ سب سے زیادہ نوایم ٹی وی مووی ایوارڈز جیتنے والے واحد اداکار تھے۔ پیپلز میگزین نے انہیں دنیا کے 50 خوبصورت ترین لوگوں میں شامل کیا۔ جیم کیری آج تک وہ واحد اداکار (مرد ہو یا خاتون) ہیں، جنہوں نے اکیڈمی ایوارڈ کی نامزدگی کے بغیر ڈرامہ اور کامیڈی/میوزیکل دونوں زمروں میں بہترین اداکار کا گولڈن گلوب جیتا۔

جیم یوجین کیری 17 جنوری 1962ء میں نیو مارکیٹ، اونٹاریو (کینیڈا) میں پیدا ہوئے، ان کی والدہ کیتھلین ایک گھریلو خاتون جبکہ والد پیرسی کیری ایک موسیقار اور اکاؤنٹنٹ تھے، ان کے تین بڑے بہن بھائی جان، پیٹریسیا اور ریٹا ہیں، اداکار کی والدہ فرانسیسی، آئرش اور سکاٹش نسل جبکہ والد فرانسیسی کینیڈین نسل سے تعلق رکھتے تھے۔

صرف آٹھ برس کی عمر میں جیم نے آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر چہرے بنانے کا فن سیکھنا شروع کر دیا اور دس برس کی عمر میں انہوں نے اس زمانے کی معروف کامیڈین اداکارہ کیرول بیرنیٹ کو ایک خط لکھ کر ان کے معروف کامیڈی شو کیرول بیرنیٹ شو میں شرکت کی استدعا کی اور امیدوں کے برعکس کیری کو شو میں شرکت کے لئے مثبت جواب بھی آ گیا، جس کے بعد وہاں موجود ایک شائق مونتھی پیتھون نے انہیں اپنے شو میں شرکت کی آفر کر ڈالی۔ کیری نے اپنی زندگی کے ابتدائی سال اونٹاریو کے ایک علاقے بورو میں گزارے، جہاں انہوں نے بلیسڈ ٹرنٹی کیتھولک ایلیمنٹری سکول میں تعلیم حاصل کی، بعدازاں جیم کا خاندان برلنگٹن، اونٹاریو شفٹ ہو گیا، جہاں وہ آٹھ سال رہے اور یہاں ہی جیم نے ایلڈر شاٹ ہائی سکول میں تعلیم حاصل کی، تاہم کچھ عرصہ بعد، اس خاندان پر بڑا کڑا وقت آن پڑا، جس کے باعث وہ بے گھر بھی ہو گئے اور انہیں ایک ویگن میں سر چھپانے کی جگہ ملی۔

معاشی طور پر پریشانی کا شکار خاندان کا گزر بسر اس دوران بہت مشکل ہو گیا تاہم کچھ عرصہ بعد پیرسی کیری کو ایک فیکٹری میں اکاؤنٹنٹ کی ملازمت ملنے سے ان کے حالات بہتر ہونے لگے۔ بعدازاں اس فیکٹری کے ایک فلیٹ میں پیرسی کیری کی فیملی کو رہنے کی جگہ مل گئی لیکن اس کے لئے شرط یہ تھی کہ پیرسی کے نوعمر بیٹے جیم اور جان ٹائرفیکٹری میں چوکیدار اور سکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کریں گے۔ اس دوران جیم کیری نے حوصلے کا مظاہرہ کیا اور کام کے ساتھ ٹورنٹو کے مرکز میں کامیڈی کرنا شروع کر دی۔ اس حوالے سے اداکار کا کہنا ہے کہ اگر شوبز میں میرا سفر شروع نہ ہوتا تو آج شائد وہ ہیملٹن، اونٹاریو، ڈوفاسکو سٹیل مل میں ہی کام کر رہے ہوتے۔

1977ء میں کیری نے صرف 15 برس کی عمر میںکینیڈا کے کلبوں میں اسٹینڈ اپ کامیڈین کے طور پر کام کیا، جس میں ان کے والد نے انہیں خوب سپورٹ کی۔ اس پرفارمنس کے لئے کیری کے پاس اپنا لباس تک نہیں تھا۔ بالآخر اس خاندان کی مالی مشکلات میں کچھ کمی آنا شروع ہوئی تو انہوں نے ایک گھر خرید لیا، جس کا سہرا بڑی حد تک کیری کو ہی جاتا ہے کیوں کہ اس وقت تک وہ اونٹاریو کے مختلف مقامی کلبز میں شو کرنے لگے تھے۔ اپریل 1981ء میں اداکار نے ٹیلی ویژن کے ایک شو An Evening at the Improv کی ایک قسط میں کام کیا، جسے پسند کیا گیا۔

1983ء کے اوائل میں کیری نے ہالی وڈ کا رختِ سفر باندھنے کا فیصلہ کیا۔ اسی برس مستقبل کے سپرسٹار کو تین فلموں میں محدود کردار نبھانے کا موقع ملا اور 1984ء میں انہیں این بی سی ٹیلی ویژن کی ایک معروف زمانہ ڈرامہ سیریز The Duck Factory میں کام کی آفر ہوئی، جو انہوں نے قبول کی۔ اس ڈرامہ نے ان کی خوداعتمادی اور پروڈیوسرز کے ان پر اعتماد کو کافی حد تک تقویت دی۔ یوں ایک سلسلہ چل پڑا لیکن ابھی تک جیم کیری کو کوئی بڑا بریک تھرو نہیں ملا تھا کہ 1994ء میں انہیں Ace Ventura: Pet Detective نامی کامیڈی فلم میں مرکزی کردار نبھانے کا موقع ملا، جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ اس فلم کا بجٹ صرف 15 ملین ڈالر جبکہ 108 ملین ڈالر کے قریب رہی، جس سے کیری کو خوب داد تحسین حاصل ہوئی۔

اسی برس انہیں مقبول زمانہ فلم The Mask ملی، جس نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا، اس فلم کا بجٹ صرف 18 ملین ڈالر جبکہ کمائی ساڑھے3 سوملین ڈالر سے زائد تھی۔ جیم کو اسی فلم کی بدولت اپنے فنی کیرئیر کا پہلا گولڈن گلوب ایوارڈ بھی ملا۔ اس فلم کے بعد ہالی وڈ سٹار نے اپنے شائقین کو ایک سے بڑھ کر ایک فلم اور ڈرامہ دیا اور آج تلک یہ سفر کامیابی سے گامزن ہے۔ اس دوران جیم نے صرف کامیڈی ہی نہیں بلکہ ایکشن اور سنسنی خیز فلم و ڈرامہ میں بھی خود کو منوایا۔

2022ء کیری نے یہ اعلان کیا کہ وہ اب وہ فلم انڈسٹری سے ریٹائرمنٹ کا سوچ رہے ہیں کیوں کہ بقول ان کے ''وہ بہت کچھ کر چکے ہیں، یہ کافی تھا''۔ 2022ء میں انہوں نے اپنی آخری ممکنہ فلم (Sonic the Hedgehog 2) دی لیکن لوگوں کے اصرار پر انہوں نے فروری 2024ء میں اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے فلم Sonic the Hedgehog 3 کے لئے خود کو پیش کر دیا، جو اب رواں برس کے آخری ماہ یعنی دسمبر میں ریلیز ہونے کے لئے تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔

ہالی وڈ کامیڈی سٹار جیم کیری کی زندگی میں ایک بار وہ مرحلہ بھی آیا، جب وہ برسوں تک ڈپریشن کا شکار رہے اور اس کے علاج کی ادویات لیتے رہے تاہم بعدازاں انہوں نے الکوحل اور منشیات سے توبہ کر لی تو وہ بہت بہتر ہو گئے۔ اکتوبر 2004ء میں انہیں امریکی شہریت دی گئی، یوں وہ دوہری شہریت رکھنے والی امریکی بن گئے۔

وہ لاس اینجلس میں کئی جائیدادوں کے مالک اور 1994ء سے برینٹ ووڈ میں مقیم ہیں۔ نومبر 2022ء میں روس نے جیم سمیت 100 کینڈینز پر اپنے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی جو کہ روس کے یوکرین پر حملے کی وجہ سے لگائی گئی بین الاقوامی پابندیوں کا بدلہ تھا۔ اگرچہ جیم کیری گلوکارہ لنڈا رونسٹڈ کے ساتھ ریلیشنشپ میں تھے تاہم انہوں نے پہلی شادی 28مارچ 1987ء کو سابق اداکارہ اور کامیڈی سٹور کی ویٹریس میلیسا وومر سے کی، جس میں سے انہیں قدرت نے ایک بیٹی عطا کی، تاہم 1995ء میں اس جوڑے میں طلاق ہو گئی۔ پھر 23ستمبر 1996ء کیری نے اپنی فلم Dumb and Dumber کی کاسٹ میں شامل اداکارہ لورین ہالی سے دوسرا بیاہ رچایا لیکن یہ شادی ایک سال بھی پورا نہ کر سکی اور ان میں جولائی 1997ء میں طلاق ہو گئی۔

فنی کیرئیر کے اعداد و شمار اور خدمات کا اعتراف

نوے کی دہائی کے معروف ترین ہالی وڈ سپر سٹارز میں شامل جیم کیری نے سکرین آرٹسٹ کے طور پر اپنے فنی کیرئیر کا آغاز ٹیلی ویژن سے کیا، انہیں 1980ء،81ء، 83ء اور 84ء میں چار ٹیلی ویژن فلمز میں مہمان اداکار کا کام دیا گیا، جن میں ان کی کوئی پہچان نہیں تھی، تاہم 1984ء میں ہی انہیں The Duck Factory میں کام کا موقع مل گیا، مزاحیہ اداکار کا ہالی وڈ پروڈکشن میں یہ پہلا مرکزی کردار تھا، جس کے بعد انہیں Mike Hammer: Murder Takes All، In Living Color، Saturday Night Live، Kidding اور I'm Dying Up Here سمیت 18ٹیلی ویژن پروگرامز، ڈراموں اور فلموں میں کام کا موقع ملا، ان میں بعض پروگرامز دہائیوں تک بھی چلے ہیں۔

ٹیلی ویژن کے ساتھ ہی اداکار نے فلم انڈسٹری میں بھی طالع آزمائی شروع کر دی۔ 1983ئاور84ء کیری نے 4 فلموں میں اپنی مختصر ترین انٹری دی، تاہم انہیں لیڈنگ رول 1985ء میں ریلیز ہونے والی فلم Once Bitten میں دیا گیا، یہ ایک مزاحیہ اور خوفناک فلم تھی، جس میں جیمز کی اداکاری کو خوب سراہا گیا۔ اداکار نے The Dead Pool، The Mask، Batman Forever، Ace Ventura: When Nature Calls، Bruce Almighty، The Number 23، The Number 23 اور Sonic the Hedgehog سمیت 40 سے زائد فلموں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ ان کے ساتھ اداکار کی ایک مزید فلم 3 Sonic the Hedgehog تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور اسی برس کے آخری مہینے میں ریلیز ہو جائے گی۔

اداکار نے فلم کی ہر صنف میں اپنے کردار کو خوبصورت طریقے سے نبھایا ہے، جس میں ایک طرف ایکشن، مزاح تو دوسری طرف رومانس اور سنسنی خیزی بھی شامل تھی۔ فلم اور ٹیلی ویژن کے ساتھ اداکار نے 16 ڈاکیومنٹریز میں بھی بہترین کام کرکے اپنے چاہنے والوں کو مایوس نہیں کیا۔ ساتھی ہی کیری نے ایک ویڈیو گیم اور 7 میوزک ویڈیوز میں بھی اپنے جوہر دکھلائے ہیں۔

4 دہائیوں سے زائد عرصہ پر مشتمل کیرئیر کے دوران ہالی وڈ سپر سٹار جیم کیری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے سینکڑوں چھوٹے بڑے اعزازات سے نوازا گیا۔ ان ایوارڈز میں برٹش اکیڈمی فلم، گولڈن گلوب، گریمی، سکرین ایکٹرز گلڈ، ایم ٹی وی موویز اینڈ ٹی وی، نکلسن کڈز چوائس، پیپلز چوائس، امریکن کامیڈی، کینیڈین کامیڈی اور بلاک بسٹر انٹرٹینمنٹ جیسے تمام بڑے ایوارڈز شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں