سابق گورنر سندھ کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

ہماری اولین ترجیح ی فوج اوعوام کے درمیان نفرتیں بڑھانے والوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بننا ہے، عشرت العباد


نعیم خانزادہ September 30, 2024
(فوٹو فائل)

سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے سیاسی جماعت بنانے کااعلان کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عشرت العباد کے سیاسی جماعت کے قیام کے فیصلے کے بعد سندھ کے شہری علاقوں کی سیاست میں ہلچل کا امکان ہے۔ نئی سیاسی جماعت کا انفراسٹکچر تکمیل کے آخری مراحلے میں ہے جبکہ مختلف سیاسی جماعت کے اہم رہنماوں سے سابق گورنرسندھ نے رابطوں کا سلسلہ تیزکردیا ہے۔

آنے والے چند ماہ میں پا رٹی نئے نام سے کام شروع کردے گی اور کراچی میں سیاسی خلا پر کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس حوالے سے حکمت عملی مرتب کر کے علاقائی سطح پر کام شروع کردیا گیا ہے جبکہ اب تک کسی عہدیدار کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے اور اس حوالے سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان ایکسپریس اخبار سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نئی سیاسی جماعت بنانے کا ارادہ رکھتا ہوںم ابھی ہمارا سلوگن میری پہچان پاکستان ہے اور ہم نے اسی سلوگن کے تحت 14 اگست اور 6 ستمبر کو کراچی ، حیدرآباد،اسلام آباد، پشاور، بلوچستان سمیت دیگر مقامات پر تقریبات کا انعقاد کیا ہے جس میں عوام کی جانب سے پذیرائی ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا مختلف سیاسی لوگوں سے رابطوں کا سلسلہ جا ری ہے جنہوں نے میرے ساتھ کام کرنے پر اتفاق کیا ہے کیونکہ اس وقت کراچی سمیت ملک بھر سیاسی خلا پیدا ہوگیا ہے اور عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کوئی کام کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ سابق گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ میرے کراچی ، حیدرآباد، لاہور، کوئٹہ، اسلام آباد، پشاور،سکھر،ملتان سمیت دیگر شہروں میں مختلف سیاسی رہنماوں سے رابطے ہوئے ہیں اور انہوں نے مستقبل میں ساتھ چلنے پر اتفاق کیا ہے لیکن اب تک کسی عہدیدار کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا کیونکہ پہلے مرحلے میں پارٹی کا ڈھانچہ بنایا جارہا ہے اور اس میں انتہائی سینئرلوگوں کی مشاورت سے حکمت عملی بنائی جا رہی ہے تاکہ آنے والے وقتوں میں قیادت نوجوانوں کے ہاتھوں دی جاسکے۔

گورنرسندھ عشرت العباد خان نے کہا کہ ہم کراچی سمیت دیگر شہروں میں اپنا تنظیی ڈھانچہ مکمل کرنے کے قریب ہیں جبکہ دیگر شہروں میں کام جا ری ہے ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ میں تنظیمی ڈھانچہ مکمل کرکے پاکستان پہنچوں گا، امکان ہے کہ اکتوبر یا نومبر تک یہ تمام مراحل مکمل ہو جا ئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی منشور بنایاجارہا ہے اور ہماری اولین ترجیح یہ ہوگی کہ جولوگ فوج اوعوام کے درمیان نفرتیں بڑھا رہے ہیں ان ملک دشمن عناصر کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں کیونکہ ہمارا دفاع محفوظ اور پاک فوج کے مرہوں منت ہے، لیکن کچھ ملک دشمن عناصرجو افواج پاکستان کے خلاف سازش کررہے ہیں اس کو ہم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ ابھی پارٹی کا نام فائنل نہیں کیا اور نہ ہی پارٹی پرچم کو حتمی شکل دی گئی ہے لیکن ابھی ہمارا سلوگن ( میری پہچان پاکستان ) ہے اور اسی کے ساتھ کام کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب ہم اپنی سیاسی جماعت کا اعلان کرکے کام کریں گے تو بڑا سرپرائز دیں گے، جس کے لئے دن رات کام جا ری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پارٹی کے بنیادی مقاصد کا خاکہ اور اصول و ضوابط بنا لیے ہیں۔ سابق گورنر سندھ نے اپنی ترجیحات بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت متعدد بحرانوں کا شکار ہے، جن میں اقتصادی، سیاسی و آئینی بحران، ہوشربا مہنگائی و بیروزگاری ہے اور ان مسائل کی وجہ سے عوام میں بڑھتی ہوئی مایوسی سرفہرست ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ان مسائل کا بحثیت ایک قوم مقابلہ کرنے کے بجائے اسی ملک سے فیض پانے والے بعض عناصر ایک منظم مہم کے تحت نوجوان نسل کو یہ گھناؤنا تاثر دے رہے ہیں کہ اس ملک کا نہ حال اچھا ہے اور نہ ہی مستقبل، ملک اور ملک سے باہر کئے جانے والے پروپیگنڈے کا بنیادی مقصد پاکستانی عوام خصوصا نوجوان نسل میں پاکستان اور اسکے اداروں کیخلاف منافرت اور مایوسی پھیلاکر انہیں پاکستان سے بدظن کرنا ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان سے محبت کرنے والوں کے سامنے سب سے بڑا چیلنج پاکستانی عوام خصوصا نوجوانوں میں مایوسی کا خاتمہ کرکے ان میں ملک کے روشن مستقبل کے حوالہ سے امید جگانا اور ملک سے لگاؤ پیدا کرنا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسی مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ''میری پہچان۔۔۔پاکستان'' کا نعرہ لگایا، ایک ایسے وقت میں جبکہ ریاست مخالف خیالات رکھنا ایک فیشن بن گیا ہے، یہ نعرہ لگانا آسان نہیں ہے لیکن یہی نازک صورتحال ہماری حب الوطنی کا اصل امتحان بھی ہے۔ ہم نے ایسے پروگرام بھی تیار کیے ہیں جن پر عملدرآمد کرکے ملک کو موجودہ مسائل کی دلدل سے نکالا جاسکے گا تاکہ عوام، خصوصا نوجوانوں میں مایوسی کی جگہ امید پیدا ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں