پاکستان کے عالمی بانڈز کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان

آئی ایم ایف کے اعلان کے بعد اب بہتری کے آثار نظر آنا شروع ہوگئے ہیں


Salman Siddiqui September 15, 2024
(فوٹو: فائل)

آئی ایم ایف کی جانب سے 25 ستمبر کو پاکستان کو پیکیج جاری کرنے کے معاملے پر غور کرنے کے اعلان کے بعد عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے جاری کردہ سکوک اور یوروبانڈز کی قیمت میں تیزی آئی ہے۔

ٹاپ لائن ریسرچ نے اپنی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ ہفتے کی نسبت 13 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کو ساوورن بانڈز کی قیمت 2 سینٹ سے 19 سینٹ تک بڑھی ہیں، اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کیلیے قرض پروگرام میں تاخیر کی وجہ سے کچھ بانڈز کی قیمتوں میں کمی ہوئی تھی اور کچھ کی قیمت منجمد رہی تھیں،لیکن آئی ایم ایف کے اعلان کے بعد اب بہتری کے آثار نظر آنا شروع ہوگئے ہیں۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے 800 ملین ڈالر کے 30 سالہ عالمی بانڈ جو اپریل 2051 میں میچیور ہونگے، کی قیمت میں 19 سینٹ فی یونٹ بڑھ کر 77 سینٹ فی یونٹ ہوگئی، 30 سال کی مدت کے ایک اور بانڈ جو مارچ 2036 میں میچیور ہونگے کی قیمت 18 سینٹ اضافے کے ساتھ 75.7 سینٹ فی یونٹ ہوگئی۔

10 سالہ مدت کے 500 ملین ڈالر کے بانڈز جو ستمبر 2025 میں میچیور ہونگے، کی قیمت 2 سینٹ کے اضافے سے 97.3 سینٹ فی یونٹ ہوگئی ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے ریسرچ ہیڈ سعد حنیف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کیلیے قرض پیکیج پر غور کرنے کے اعلان کے بعد پاکستانی معیشت پر چھائی بے یقینی کی فضا چھٹ گئی ہے، جس کی وجہ سے پاکستانی بانڈز کی قیمت میں تیزی آئی ہے۔

ریسرچ ہیڈ عارف حبیب لمیٹڈ، طاہر عباس نے کہا کہ آئی ایم ایف کے اعلان کے بعد عالمی مالیاتی اداروں اور دیگر ذرائع کا اعتماد بحال ہوا ہے اور آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بعد پاکستان دیگر ذرائع سے بھی قرض حاصل کرنے کے قابل ہوجائے گا، جس سے مقامی مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھ جائے گی، اس طرح عالمی سرمایہ کاروں کی پاکستان کے جاری کردہ بانڈز میں دلچسپی میں مزید اضافہ ہوگا۔

آئی ایم ایف پروگرام اور بہتر کریڈٹ ریٹنگ کے بعد توقع ہے کہ حکومت پانڈا بانڈ، یوروبانڈ اور سکوک بانڈز کو فروخت کرنے کیلیے عالمی مارکیٹ کا ایک بار پھر رخ کرے گی، انھوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی بھی پاکستانی بانڈز کی قیمت بڑھنے کی ایک اہم وجہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں