مفادات کا ٹکراؤ پی سی بی آفیشل کیخلاف تحقیقات
کچھ عرصے قبل بورڈ سے نکالے گئے ایک ڈائریکٹر بھی اپنی ہی کمپنیز کو ٹھیکے دے کر خوب رقم کما چکے ہیں
پی سی بی آفیشل کیخلاف مفادات کے ٹکراؤ کی تحقیقات جاری ہیں، بل بورڈ ایڈورٹائزنگ کی بڈنگ میں ان کی کمپنی نے بھی حصہ لیا، حقائق کا علم ہونے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی، اس کی رپورٹ پر ہی کوئی کارروائی ہو سکے گی۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں پی سی بی نے آؤٹ ڈور بل بورڈ ایڈورٹائزنگ کی پری کوالیفکیشن کے حوالے سے ایک اشتہار دیا،اس میں جو بڈز جمع کرائی گئیں ان میں شعبہ ایچ آر کے ایک آفیشل کی کمپنی بھی شامل تھی۔
اس کی نشاندہی ہونے پر کمپنی کو بڈنگ سے باہر اور مذکورہ آفیشل کے خلاف مفادات کے ٹکراؤ و دیگر الزامات کی تحقیقات شروع ہو گئیں، اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، انھوں نے پہلے تو کمپنی کے ساتھ تعلق سے انکار کیا مگرپھر بعد میں تسلیم کر لیا کہ وہ اس کا بھی حصہ ہیں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ؛ صحافیوں کے ایکریڈیشن سے متعلق پی سی بی کو ایس او پی بنانے کی ہدایت
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ خود بیشتر بڈ کمیٹیز میں شامل ہوتے تھے، آفیشل کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے پر ہی کوئی ایکشن لیا جائے گا، بعض ساتھی انھیں بچانے کیلیے بھی سرگرم ہیں۔
البتہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی شفافیت پر یقین رکھتے ہیں، وہ کوئی بھی فیصلہ حقائق جاننے کے بعد میرٹ پر ہی کریں گے،اگر کوئی کسی غلط کام میں ملوث پایا گیا تو اسے کسی صورت معاف نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں: صحافیوں کو کوریج سے روکنے کا کیس؛ پی سی بی سیکریٹری عدالت طلب
ذرائع نے مزید بتایا کہ کچھ عرصے قبل بورڈ سے نکالے گئے ایک ڈائریکٹر بھی اپنی ہی کمپنیز کو ٹھیکے دے کر خوب رقم کما چکے ہیں، البتہ ان کیخلاف کارروائی کسی اور کیس میں ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: اسپورٹس جرنلسٹ نے پی سی بی کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کروادی
حالیہ تحقیقات کے حوالے سے جب نمائندہ ''ایکسپریس'' نے پی سی بی سے معلومات حاصل کرنا چاہیں تو جواب دینے سے گریز کیا گیا، البتہ ذرائع کاکہنا ہے کہ جب تک کارروائی جاری ہے بورڈ عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہ کرنے کی اپنی پالیسی پر ہی عمل کرے گا۔