خیالی پلاؤ نظم مادر ملت کے نام

تیرے فکر و عمل نے یہ ثابت کیا، زندگی عزم و ہمت کا پیغام ہے۔


تیرے فکر و عمل نے یہ ثابت کیا، زندگی عزم و ہمت کا پیغام ہے۔ فوٹو فائل

برسی کے موقع پر مادر ملت کو منظوم خراج عقیدت۔

گل مہکتے رہیں تیری گفتار کے
نقش تازہ رہیں تیرے کردار کے
روشنی ان چراغوں کی بڑھتی رہے
جو نشاں ہیں ترے حسن ایثار کے

تجھ کو بابائے ملت کی قربت ملی
کتنی انمول تھی جو رفاقت ملی
پیارے بھائی کی عظمت کا فیضان ہے
قوم و ملت کی تجھ کو بھی چاہت ملی

یہ جو دنیا میں روشن تیرا نام ہے
تیری بے لوث خدمت کا انعام ہے
تیرے فکر و عمل نے یہ ثابت کیا
زندگی عزم و ہمت کا پیغام ہے

تجھ سے محروم ہوتے ہی کیا ہوگئے
منزلیں کھو گئیں رہبر کھو گئے
صبح نور کے تقاضے تو کچھ اور تھے
یہ خطا ہے ہماری کہ ہم سو گئے

نت نئی سازشیں سر اٹھانے لگیں
کتنی گمراہیاں راہ پانے لگیں
ہم نے جو کچھ گنوایا وہ کم تو نہیں
یہ الگ بات ہے اسی کا غم تو نہیں

کہکشاں تری یادوں کی دل میں رہی
سامنے تیرے نقش قدم تو نہیں
پھر نیا جوش ہو' نیا ولولہ
کاش،ہم یوں اٹھیں تیری تعظیم کو
اپنے عزم و عمل میں اجاگر کریں
اتحاد و یقیں اور تنظیم کو

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں