زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے سے روپے کی قدرمستحکم
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 16پیسے کی کمی سے 278روپے 54پیسے کی سطح پر بند ہوئے
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں تسلسل سے اضافے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
بیرونی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے تناسب سے گھٹ کر 6 سال کی کم ترین سطح پر آنے، جی ڈی پی کے تناسب سے بیرونی قرضوں کا حجم 26فیصد کے ساتھ 130ارب ڈالر کی سطح پر آنے، ملکی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 12فیصد بڑھنے اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں تسلسل سے اضافے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں اضافہ ہوا۔
اسٹیٹ بینک اور متعلقہ اداروں کی زرمبادلہ کی اسمگلنگ پر قابو پانے اور گرے مارکیٹ کے خلاف کریک ڈاؤن کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 27 پیسے کی کمی سے 278روپے 43 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے ڈالر طلب بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاؤ کا رحجان دیکھا گیا۔
ایک موقع پر ڈیمانڈ سپلائی یکساں ہونے سے ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 278روپے 70پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 16پیسے کی کمی سے 278روپے 54پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280روپے 40پیسے کی سطح پر ہی بند ہوئی۔