ومبلڈن ٹینس کے افق پر نئے ستارے ابھر آئے

نتائج کے حوالے سے ہمیشہ ناقابل اعتبار سمجھے جانے والی آل انگلینڈ کلب میں کئی نوجوان کھلاڑیوں نے مضبوط حریفوں کے۔۔۔


Asif Riaz July 06, 2014
نتائج کے حوالے سے ہمیشہ ناقابل اعتبار سمجھے جانے والی آل انگلینڈ کلب میں کئی نوجوان کھلاڑیوں نے مضبوط حریفوں کے مقابل دھاک بٹھاتے ہوئے عروج کا سفر شروع کیا۔ فوٹو : فائل

ومبلڈن ٹینس کورٹس پر کئی ستارے ابھرنے کے بعد ایک عرصہ تک اپنی آب و تاب دکھاتے رہے جبکہ کئی بڑے نام مایوس کن کارکردگی کے بعد پس پردہ چلے گئے۔

نتائج کے حوالے سے ہمیشہ ناقابل اعتبار سمجھے جانے والی آل انگلینڈ کلب میں کئی نوجوان کھلاڑیوں نے مضبوط حریفوں کے مقابل دھاک بٹھاتے ہوئے عروج کا سفر شروع کیا، اس بار بھی نیا خون جوش اور ہوش کے امتزاج سے روشن مستقبل کی نوید سناتا نظر آیا۔ گزشتہ ایڈیشن میں میزبان اینڈی مرے نے سرب نووک جوکووک کو شکست دے کر 77 برس بعد ہوم چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

ویمنز ٹائٹل اپنے نام کرنے والی فرنچ بارٹولی نے اسی کامیاب کو کیریئر کا عروج خیال کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا، دوسری طرف ریکارڈ 8 ویں مرتبہ ٹائٹل جیتنے کیلیے پر اعتماد سوئس راجر فیڈرر اور ہسپانوی رافیل نڈال بھی فیورٹس میں شامل تھے۔ جوکووک کی فارم اور فٹنس بھی انہیں مضبوط امیدواروں میں شامل رکھنے کیلئے کافی تھی، ماریون بارٹولی کی عدم موجودگی میں سیرینا ولیمز اور ماریا شیراپووا کا راستہ بھی صاف نظر آرہا تھا لیکن ابتدائی مراحل میں ہی کئی سپر اسٹارز کو صدمات سے دوچار ہونا پڑا۔



ویمنز سنگلز کے پہلے راؤنڈ میں 7 سیڈ سرب سٹار جیلینا جینکووچ کو اسٹونین کا یاکنپی نے ہرا کر اپ سیٹ کیا تو سابق ورلڈ نمبر ون بیلا روس کی وکٹوریا آذرینکا دوسرے راؤنڈ کی مہمان ثابت ہوئیں، انہیں سرب بوجانا کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست کے بعد گھر جانا پڑا، ہمیشہ سخت حریف ثابت ہونے والی چینی سٹار لینا کو تیسرے راؤنڈ میں جمہوریہ چیک کی باربورا کے ہاتھوں مات ہوئی، پیٹرا کویٹوووا نے وینس ولیمز کی پیش قدمی روک دی، امریکی اسٹار 2011ء کے بعد سے اب تک کسی میگاایونٹ کے پری کوارٹر فائنل تک بھی رسائی حاصل نہیں کرپائیں جس کے بعد ان کے کیریئر کا سورج غروج ہوتا نظر آرہا ہے۔

اگلے مرحلے میں وینس کی بہن سیرینا ولیمز کی فرنچ آلیز کورنیٹ نے چھٹی کرادی، اس صورتحال میں بظاہر روسی سٹار ماریا شیراپووا کا راستہ صاف نظر آرہا تھا جنہوں نے 10 سال قبل سیرینا ولیمز کو ہی فائنل میں اپ سیٹ کرکے صرف 17 سال کی عمر میں ومبلڈن چپمئن بننے کا منفرد اعزاز حاصل کیا تھا، لینا کا جینا حرام کرنے والی باربورا نے ڈینش کیرولین ووزنیسکی کا بھی سفر تمام کیا تو دوسری طرف ابھرتی ہوئی کینڈین سپرسٹار ایوگینی بوچارڈ آلیز کورنیٹ کی خوش فہمی دور کردی۔

گزشتہ برس کی رنرز اپ جرمن سبائن لیسکی نے سرب ایوا نووک کو پچھاڑ کر ٹائٹل کی امیدیں برقرار رکھیں، ان کی ہم وطن اینجلیک کیربر نے ماریا شیراپووا کی امیدوں پر پانی پھیردیا، دبے پاؤں پیش قدمی جاری رکھنے والی رومانیہ کی سیمونا ہالیپ کے ساتھ لوسیا سفارووانے بھی کیریئر میں پہلی بار ومبلڈن کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔ یوگینی بوچارڈ نے اینجلیک کیربر جبکہ پیٹرا کویٹووا نے باربورا کو زیر کرکے ٹرافی سے فاصلہ کم کیا۔

یوگینی نے سیمونا ہالیپ کو شکست دے کر کسی بھی گرینڈ سلم فائنل میں پہنچنے والی پہلی کینڈین پلیئر کا اعزاز حاصل کیا، فیصلہ کن معرکے میں انہیں سفارووا کو مات دینے والی پیٹرا کویٹو کی دیوار گرانے کا چیلنج درپیش تھا۔



دوسری جانب پاکستانی اسٹار اعصام الحق اور بھارتی روہن بھوپنا کی جوڑی تو دوسرے راؤنڈ سے ہی باہر ہوگئی تاہم مسکڈ ڈبلز میں انہوں نے روسی ڈو چیوینا کے ہمراہ سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرلی تھی۔ مینز سنگلز کے پہلے راؤنڈ میں رافیل نڈال نے سلواکین مارٹن کلزان کو زیر کرکے ٹور فتوحات کی ساتویں سنچری مکمل کرنے والے گیارہویں کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔ دوسرے راؤنڈ میں ڈیوڈ فیرر کو 2009ء کے جونیئر ومبلڈن چیمپئن اور روسی کوالیفائر آندرے کوزی نیٹسوف نے نیچا دکھایا۔

اگلے مراحل میں سیڈڈ کھلاڑیوں کی پیش قدمی جاری رہی تاہم چوتھے راؤنڈ میں آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ ورلڈ نمبر 144 نک کریگوس نے رافیل نڈال کو ہرا کر نئی تاریخ رقم کردی۔ انہوں نے 10 برس بعد وائلڈ کارڈ انٹری کے ذریعے کوارٹر فائنل میں جگہ بنانے والے پہلے کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔ بلغارین گریگور دیمتروف نے کوارٹر فائنل میں اینڈی مرے کو مات دے کر اعزاز کے دفاع کے خواب بکھیر دیئے۔

جوکووک نے کروشین مارن کلک اور راجر فیڈرر نے ہم وطن سٹینس لیس ووارینکا کو ہرا کر سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی، 6 سیڈ کینڈین میلوس راؤ نک نے ٹین ایجر کریگور کا خوابناک سفر تمام کرتے ہوئے 106 سال بعد سیمی فائنل کھیلنے والے پہلے کینڈین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔ناتجربہ کار حریفوں کو زیر کرکے جوکووک اور فیڈرر نے فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے، چیمپئن کا فیصلہ آج ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |