سندھ حکومت کے دس سے زائد سینئر افسران کے خلاف کرپشن کے 5 مقدمات درج
سندھ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی اعلیٰ ترین باڈی اینٹی کرپشن کمیٹی ون نے پانچ مقدمات درج کر لئے ہیں۔
سندھ حکومت کے مختلف محکموں کے دس سے زائد سینئر افسران اور متعدد ماتحت ملازمین کے خلاف مقدمات درج کر کے گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
سندھ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی اعلیٰ ترین باڈی اینٹی کرپشن کمیٹی ون نے پانچ مقدمات درج کر لئے ہیں۔
دو مقدمات کراچی زون، جبکہ ایک ایک مقدمہ حیدرآباد، جامشورو اور میرپور خاص زون میں درج کئے گئے ہیں۔
اینٹی کرپشن کمیٹی ون کی منظوری کے بعد، مقدمات انسداد بدعنوانی قوانین کے تحت درج کئے گئے ہیں، مقدمات بورڈ آف ریونیو، یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈیپارٹمنٹ، محکمہ آبپاشی، اور محکمہ تعلیم کے گریڈ 17، 18 اور 19 کے سینئر افسران کے ساتھ ساتھ نچلے درجے کے ملازمین کے خلاف درج کئے گئے ہیں۔
مقدمات بورڈ آف ریونیو کے اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیارکار، انسپکٹر، بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میرپورخاص کے سابق کنٹرولر اور آئی ٹی انچارج، محکمہ آبپاشی کے سپرنٹنڈنٹ اور ایگزیکٹو انجینئرز کے خلاف درج کئے گئے ہیں۔
اے سی سی ون کے اجلاس کے دوران 11 صوبائی محکموں میں مبینہ کرپشن کے 32 کیسز کا جائزہ لیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق افسران پر اختیارات کے ناجائز استعمال، سرکاری خزانے کو مالی نقصان پہنچانے اور دیگر بدعنوانيوں کے الزامات تھے ۔
اینٹی کرپشن کمیٹی ون نے ان معاملات کی تفصیلی جائزے کے بعد پانچ مقدمات درج کرنے اور سولہ اوپن انکوائریوں کی منظوری دی تھی۔
اوپن انکوائریوں کے لیے منظور کیے گئے معاملات میں بورڈ آف ریونیو سے متعلق تین کیسز، محکمہ تعلیم کے دو کیس، سندھ کوآپریٹو سوسائٹیز کے تین کیسز، یونیورسٹیز ، بورڈز اور محکمہ آبپاشی سے ایک ایک کیس شامل ہیں۔