کراچی کے تاجروں کا مہنگی بجلی تاجر دوست ٹیکس کے خلاف سڑکوں پر آنے کا اعلان

تاجر اور عوام "آج یا کبھی نہیں" کے مقام پر ہیں، اپنے حقوق کے لیے اب کمر بستہ ہونا پڑے گا، تاجر رہنما عتیق میر


Ehtisham Mufti July 30, 2024
عتیق میر نے کہا کہ عوام اور تاجر ابھی نہیں تو کبھی نہیں کے مقام پر آگئے ہیں—فوٹو: فائل

کراچی کے تاجروں نے مہنگی بجلی اور تاجر دوست ٹیکس اسکیم کے خلاف سڑکوں پر آنے کا اعلان کر دیا اور کہا ہے کہ تاجر اور عوام "آج یا کبھی نہیں" کے مقام پر آگئے ہیں۔

آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے تاجروں کے مظاہروں میں بھرپور شرکت اور اظہار یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ معاشی حالات انتہائی ہولناک اور خطرناک ہوگیا ہے اور ملک اپنی تاریخ کی بدترین بدحالی کے مقام پر پہنچ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور کاروباری تباہی نے معیشت کو گہرے دلدل میں اتار دیا ہے، سرمایہ کار بیرونِ ملک منتقل اور سرمایہ دار ملک پر قابض ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے مختصر ترین عرصے میں معاشی تباہی کے ریکارڈ قائم کردیے ہیں، تاجروں کے لیے اب دکانوں پر بیٹھنے کا نہیں سڑکوں پر نکلنے کا وقت ہے۔

عتیق میر نے کہا ہے کہ ہر نیا دن عوام اور تاجروں کے لیے نت نئی مشکلات پیدا کررہا ہے، بجلی کے نرخ ناقابلِ برداشت حد تک بڑھ گئے ہیں اور ادائیگی ممکن نہیں رہی۔

انہوں نے کہا کہ شدید گرمی میں 15،15 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ سے عوام ذہنی مریض اور معاشی حب کراچی کا کاروبار ٹھپ ہوگیا ہے، پوری معیشت ظالمانہ اور غیر منصفانہ ٹیکسوں کے شکنجے میں آگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجر دوست ٹیکس اسکیم کے نام سے تاجروں کے ساتھ بھونڈا مذاق کیا گیا، ٹیکسوں کی غیرحقیقی شرحیں اسکیم کی ناکامی کا سبب بن گئیں۔

آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین نے کہا کہ موجودہ حالات کا شکار ہو کر 90 فیصد کاروبار زمین بوس ہوچکے ہیں، 40 فیصد سے زائد ملازم فارغ اور نئی ملازمتوں کے مواقع ناپید ہوگئے، صرف تین سال میں صنعت اور کاروبار 70 فیصد تباہ ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کھربوں روپے کا نقصان ہوچکا، تاجروں، صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو تاریخ کی تباہ کن صورت حال کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران ملک کو مشکلات سے نکالنے میں مکمل ناکام اور بے بس ہیں، ملک کو افراتفری سے بچانے کے لیے حکومت کو فی الفور غیرحقیقی بجٹ پر نظرثانی حکومتی مراعات اور شاہ خرچیوں میں واضح کمی کرنا ہوگی۔

عتیق میر نے مطالبہ کیا کہ معاشی ایمرجنسی لگا کر ملک اور معاشی حب کراچی کی تجارت کو مزید تباہی سے بچانا ہوگا، پے در پے تباہ کُن اقدام سے ایسا لگتا ہے جیسے حکومت ملک بچانے میں مخلص نظر نہیں آتی۔

تاجر رہنما نے عوام اور تاجروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی بے حسی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے، حکمران مکمل طور پر آئی ایم ایف کے آلہ کار بن گئے ہیں، مہنگائی نے قیامت برپا کردی ہے، انارکی، افرا تفری اور بغاوت ملک کے دروازے پر دستک دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ 24کروڑ عوام کو ثابت کرنا ہوگا کہ وہ زندہ لاشیں نہیں زندہ قوم ہیں، تاجر اور عوام "آج یا کبھی نہیں" کے مقام پر ہیں، اپنے حقوق کے لیے اب کمر بستہ ہونا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجروں اور عوام کو باہمی اتحاد سے مہنگائی کے تابڑ توڑ حکومتی حملوں کو روکنا ہوگا، مزید انتظار عوام اور تاجروں کو قبر میں اتار دے گا۔

چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد نے کہا کہ ملک کی معیشت ناقابل واپسی مقام پر آچکی ہے، اب تمام محبانِ وطن شہریوں اور تاجروں کو اپنی بقا کی جنگ جیتنے کے لیے ملک بچاؤ تحریک شروع کرنا ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں