ملیر ایکسپریس وے اگست کے دوسرے ہفتے سے عوام کیلیے کھولنے کا اعلان
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ترقیاتی کاموں کی پیشرفت کے حوالے سے اجلاس، مراد علی شاہ کی کام تیز کرنے کی ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملیر ایکسپریس وے کا ایک حصہ اگست کے دوسرے ہفتے میں عوام کیلیے کھولنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ترقیاتی کاموں کی پیشرفت کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے شہر میں جاری بڑے ترقیاتی کاموں کی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے محکمہ بلدیات کو ہدایت کی کہ ملیر ایکسپریس وے پر کام تیز کیا جائے تاکہ اس کا پہلا فیز (ایک حصہ) عوام کے لیے اگست کے دوسرے ہفتے کھولا جاسکے۔
انہوں نے واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ حب کینال کے منصوبے کی بحالی کا کام یکم اگست سے شروع کیا جائے تاکہ اسے ایک سال میں مکمل کیا جا سکے۔
ملیر ایکسپریس وے منصوبے کی پیشرفت کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ جام صادق سے شاہ فیصل تک 1 تا 15 کلومیٹر کے پہلے حصے کا 77 فیصدکام مکمل ہوچکا ہے جبکہ دوسرا حصہ یعنی شاہ فیصل تا کاٹھور15 تا 38 کلومیٹر 29 فیصدمکمل کیاجاچکا ہے۔
زیر بلدیات سعید غنی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ جام صادق پل پر کنیکٹیوٹی کا کام 13 فیصد تک مکمل کیاجاچکا ہے۔ ای بی ایم انٹر چینج، پیر بخاری نالہ برج، چکورا نالہ برج اور شاہ فیصل انٹر چینج بالترتیب 96 فیصد، 99 فیصد، 99 فیصد اور 90 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے تاہم قائد آباد کنیکٹیویٹی پر 8 فیصد تک کام کیاجاچکا ہے۔
واضح رہے کہ 38.681 کلومیٹر طویل ملیر ایکسپریس کیریج پر کام 12 مئی 2022 سے شروع کیا گیا تھا اورجسے جون 2025 میں مکمل ہونا ہے۔ اس میں 3x3 (6 رویہ ) لین ہیں اور کیرج وے کی چوڑائی 30.9 کلومیٹر ہے۔ ایکسپریس وے میں 6 انٹر چینج اور دو ٹول پلازے قائم کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ بلدیات کو ہدایت کی کہ پہلے حصے پر کام تیز کیا جائے اور 14 اگست کو اسے عوام کے لیے کھولا جائے گا۔
حب کینال پراجیکٹ
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ حکومت سندھ نے حب کینال کی بحالی اور 100 ایم جی ڈی کی نئی کینال کی تعمیر اور 12.73 بلین روپے کی لاگت سے حب کینال کو اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ شروع کردیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حب کینال کی بحالی سے کراچی کے تین اضلاع غربی، وسطی اور کیماڑی کے لیے 30 سے 35 فیصد اضافی پانی میسر آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حب کینال سے منسلک نئی کینال کی تعمیر سے ان تینوں اضلاع کو 200 ایم جی ڈی پانی فراہم کیاجائے گا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس منصوبے کی اہمیت کے پیش نظر انہوں نے صوبائی حکومت کے وسائل سے اس منصوبے کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے اس منصوبے میں کسی قسم کی کوئی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ انہوں نے ذاتی طور پر اس سارے عمل کی نگرانی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کے بعد کام تفویض دیا گیا ہے اور جلد ہی اسے شروع کر دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے میئر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ یکم مئی سے کام شروع کریں اوررفتہ رفتہ کام کی تصاویر انہیں بھیجیں۔ میں ذاتی طور پر سائٹ کا دورہ کروں گا اور اگست کے وسط میں کام کی رفتار کا جائزہ لوں گا۔
اجلاس میں وزیر بلدیات سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کراچی حسن نقوی، سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سی ای او واٹر بورڈ صلاح الدین، پی ڈی ملیر ایکسپریس وے نیاز سومرو اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔