ناقص پرفارمنس ٹیسٹ سیریز سے پہلے کسی لیگز کیلئے کوئی این او سی نہیں

چیئرمین پی سی بی نے سخت فیصلوں کا عندیہ دیدیا


Muhammad Yousuf Anjum July 04, 2024
چیئرمین پی سی بی نے سخت فیصلوں کا عندیہ دیدیا (فوٹو: ایکسپریس ویب)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ٹی20 ورلڈکپ میں قومی ٹیم ناقص پرفارمنس پر سخت فیصلے کرنے کا عندیہ دے دیا۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی میں جس نے غلط فیصلے کیے انکا احتساب ہوگا، جو انٹرنیشنل کھلاڑی ڈومیسٹک نہیں کھیلے گا دوبارہ قومی ٹیم میں نہیں آسکے گا، جو ڈومیسٹک میں پرفارمنس دیگا وہی ٹیم میں جگہ کا حقدار ہوگا۔

انہوں نے کپتان بابراعظم کو تبدیل کرنے سے متعلق کہا کہ ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا البتہ سابق کرکٹر سے مشاورت کے بعد کوئی نتیجہ نکلے گا، دونوں ہیڈ کوچز اور 4 سے 5 کمیٹیاں کپتان سے متعلق بھی بحث کرینگے۔ میگا ایونٹ کے بعد سے بابراعظم اور وہاب ریاض سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: گلوبل ٹی20 لیگ؛ پاکستانی کرکٹرز کو پی سی بی کی اجازت کا انتظار

محسن نقوی نے لیگز، سینٹرل کنٹریکٹ اور ڈومیسٹک سے متعلق تفصِلی طور پر آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پلئیر سن لیں کہ پہلے پاکستان ہے اور بعد میں کوئی اور چیز، ٹیسٹ سیریز سے پہلے جن کرکٹرز نے لیگ کیلئے این او سی کی درخواست کی انکو این او سی نہیں ملے گا۔

بابراعظم، شاہین شاہ آفریدی اور محمد رضوان نے جی ٹی 20 کے لئے این او سی مانگنے کی درخواست کررکھی ہے۔

مزید پڑھیں: چیئرمین بورڈ اور وہاب میں فاصلے بڑھنے لگے

اسی طرح سینٹرل کنٹریکٹ سے متعلق چیئرمین پی سی بی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ جو فٹنس کے معیار پر پورا اترے گا اسے کنٹریکٹ دیا جائے گا،

ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹرز کیلئے فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا لازم ہوگا جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: لنکن پریمئیر لیگ؛ شاداب خان نے ڈیبیو پر ہی ہیٹرک بناڈالی

حارث رؤف سے امریکا میں بدتمیزی کرنے والے شائق سے متعلق محسن نقوی نے کہا کہ پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ ملک میں یا بیرون ملک ناروا سلوک کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، بدتمیزی کرنے والوں کو دعوت دیتا ہوں جلدی پاکستان آئیں ایف آئی اے انکا استقبال کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |