فرنچائزز کو معاوضوں پرملکی اسٹارز کے اعتراض کا خدشہ

غیرملکی کھلاڑیوں کو اضافی رقوم دینے کی تجویزپر ممکنہ مسئلے کی نشاندہی


Saleem Khaliq May 18, 2024
انگلینڈ میں لیگ کے اضافی اخراجات و دیگر معاملات کا جائزہ لیا جائے گا (فوٹو: ایکسپریس ویب)

پی ایس ایل فرنچائزز کو معاوضوں پر ملکی اسٹارز کے اعتراض کا خدشہ ستانے لگا۔

پی ایس ایل کے حوالے سے ایک اور اجلاس گذشتہ روز منعقد ہوا جس میں سی او او پی سی بی سلمان نصیر سمیت دیگر آفیشلز ، فرنچائز مالکان و حکام شریک ہوئے، اس موقع پر تمام ٹیموں نے ایک بار پھر مشترکہ طور پر دسویں ایڈیشن کی تاریخوں کے آئی پی ایل سے ممکنہ تصادم پر تحفظات ظاہر کیے، بورڈ نے انھیں یقین دلایا کہ بورڈز اور کھلاڑیوں سے براہ راست رابطے بھی کر کے لیگ میں دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔

چیئرمین محسن نقوی نے فائنل سمیت پلے آف انگلینڈ یا آسٹریلیا میں کرانے کی تجویز دی تھی، اس حوالے سے سلمان نصیر اپنے دورہ انگلینڈ میں اخراجات و دیگر معاملات کا جائزہ لے کر رپورٹ دیں گے جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا، اضافی اخراجات اور بڑے پلیئرز کو اضافی معاوضہ دینے کی صورت میں پی سی بی سے بھی حصہ ڈالنے کاکہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: فرنچائز اور بورڈ پی ایس ایل2025 فائنل، پلے آف میچز انگلینڈ میں کروانے پر متفق

فرنچائز اونرز نے ایک بار پھر یہ خدشہ ظاہر کیا کہ اگر بڑے غیرملکی کرکٹرز کو زیادہ معاوضہ دے کر لایا گیا تو بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان اور شاداب خان جیسے ملکی کرکٹرز کو کیسے کم رقم پر کھیلنے پر قائل کیا جائے گا؟ انگلینڈ میں میچز کے حوالے سے براڈکاسٹر سے بھی رائے لینے کا مشورہ دیا گیا۔

میٹنگ میں ایک پی سی بی آفیشل نے کہا کہ ہم غیرملکی بورڈز سے بات کریں گے کہ اپنے کچھ کھلاڑیوں کوپی ایس ایل میں کھیلنے کیلیے بھیجیں، اس پر کہا گیا کہ اگر آئی پی ایل نے زیادہ معاوضہ دینے پر آمادگی ظاہر کی تو کیسے کسی کرکٹر کو کوئی بورڈ روک سکے گا۔

ایک اونر نے بورڈ سے مطالبہ کیاکہ غیرملکی کھلاڑیوں سے براہ راست معاہدوں کی اجازت دی جائے، اس پر ایک اور اونر نے کہا کہ پھر اس کا اطلاق ملکی کرکٹرز پر بھی کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔