ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر

اعلیٰ عدلیہ کے ججز کیخلاف سوشل اور قومی میڈیا پر مہم کا مقصد عوام کا نظام عدل سے اعتماد اٹھانا ہے، درخواست


Saleh Mughal May 06, 2024
فوٹو فائل

معروف قانون دان اور ہائیکورٹ کے ایڈوکیٹ نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف جاری مہم پر ایف آئی اے میں مقدمہ اندراج کے لیے درخواست دائر کردی جس میں سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایڈوکیٹ ہائی کورٹ رضا ودور کی جانب سے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور سائبر کرائم سیل کے ڈائریکٹر کو درخواست دی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایک ہفتے سے نظام عدمل، اعلیٰ عدلیہ اور ججز کو بدنام کرنے کے لیے سوشل و قومی میڈیا پر منظم مہم چلائی جارہی ہے۔

اعلی عدلیہ کے ججز کے متعلق دیٹا لیک کرنے اور انھیں بدنام کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ ججز کی ذاتی خاندانی معلومات قومی میڈیا کو فراہم کر کے باقاعدہ نشر کی جارہی ہے، اور یہ معلومات صرف ایف آئی اے یا نادرا کے پاس ہوتی ہے۔

درخواست گزار نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ معلومات لیک کرنے میں مذکورہ اداروں کے اہلکار ملوث ہوسکتے ہیں جو کہ مجھ سمیت دیگر وکلا کے لیے باعث تکلیف و پریشانی کا سبب ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ ان معلومات کی بنیاد پر وی لاگر اور یو ٹیوبر ججوں کے خلاف مہم کو جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں سپریم کورٹ کے جج کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، ایسے عناصر چاہتے ہیں کہ عوام کا نظام عدل اور اعلی عدلیہ کے ججوں پر اعتماد ختم ہو جائے۔

رضا ودود قریشی ایڈوکیٹ نے کہا کہ بنچ اور بار نظام عدل کیلئے لازم وملزوم ہیںم یہ گھناؤنا مکرو جرم میرے لئے نا قابل قبول ہے لہذا تمام ملوث عناصر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور ججوں کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری افسران، اہلکاروں کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سرکاری اہلکاروں کی معاونت کے بغیر ججز کا ڈیٹا یوٹیوبر اور وی لاگر تک پہنچنا ناممکن تھا، اس کو فراہم کر کے اعلیٰ عدلیہ کی ساکھ کو مکروہ طریقے سے متاثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تمام ملزمان پر ایف آر درج کرکے تفتیش کی جائے اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہچایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |