کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر حساس ادارے کا میجر جاں بحق

حساس ادارے کے افسر کو 5 روز قبل ڈکیتی مزاحمت پر زخمی کیا گیا تھا، پانچ روز اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ دیا


طحہ عبیدی April 08, 2024
(فوٹو : فائل)

شہر قائد کے ضلع کیماڑی میں سائٹ بی تھانے کی حدود گلبائی کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے زخمی ہونے والا حساس ادارے کا افسر پانچ روز زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ گیا۔

تفصیلات کے مطابق سائٹ بی تھانے کی حدود گلبائی پل کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے حساس ادارے کا افسر سعد کو شدید زخمی کیا تھا جسے تشویشناک حالت میں نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج جاں بحق ہوگیا۔

ایس ایچ او سائٹ بی کا کہنا ہے کہ حساس ادارے کے افسر سعد شیخ حب میں کمپنی کمانڈر تعینات تھے جو 31-3-2024 کوگلبائی کے راستے افطاری کرنے سپرہائی وے جارہے تھے کہ راستے میں سعد شیخ کی موٹر سائیکل خراب ہوگئی اور تقریبا افطار سے قبل تقریباً 6 بجے مسلح ملزمان نے سعد شیخ سے موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت پر سعد شیخ کو تین سے چار گولیاں مار کر زخمی کردیا۔

ایس ایچ او سائٹ بی حیات خان نے مزید بتایا کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح ملزمان نے حساس ادارے کے افسر سے ڈکیتی مزاحمت کی کوشش کی ، اس دوران ملزمان نے حساس ادارے کے افسر کے پاس اسلحہ بھی دیکھ لیا اور پھر مزاحمت پر سعد شیخ کو شدید زخمی کردیا جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا اور پھر وہ پانچ روز تک اسپتال میں زیر علاج رہا۔

حساس ادارے کے افسر کو گولیاں لگنے کے بعد ٹراما سینڑ سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں چار گھنٹے اپریشن کیا گیا تھا، ایک گردہ گولی لگنے سے ناکارہ ہوگیا تھا جس کے بعد ڈاکٹروں نے ایک گردہ نکال دیا تھا۔ جس کے بعد انہیں یکم اپریل کو سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق میجر سعد کو کو چار گولیاں ماری گئی تھیں۔

واقعے کا مقدمہ 75/24 سائٹ بی تھانے میں درج کرلیا گیا مگر اب تک ملزمان کی گرفتاری میں قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام ہیں ۔ میجر سعد شیخ کی عمر 29 سال ہے اور وہ دسمبر 2021 سے اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔

واضح رہے کہ رواں سال میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے شہریوں کی تعداد 59 تک پہنچ گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |