یہ چند جملے بچوں کی زندگی بدل سکتے ہیں

الفاظ کسی کی زندگی میں طلسماتی انداز سے بدلاؤ لاسکتے ہیں اور انھیں کامیاب بناسکتے ہیں


راضیہ سید March 14, 2024
بچوں کو زندگی میں کامیاب بننے کےلیے سازگار راہ فراہم کریں۔ (فوٹو: فائل)

کہا جاتا ہے کہ بچوں کی شخصیت کے بننے میں ابتدائی پانچ سال نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، کیونکہ عمر کے اس دورانیے میں بچے کا ذہن ایک سادہ سلیٹ کی مانند ہوتا ہے اور اس پر جو لکھا جائے وہ تاعمر بچوں کو یاد رہتا ہے۔ حوصلہ افزا جملے بچوں کی شخصیت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔


ہماری روزمرہ باتوں میں کچھ جملے ایسے ضرور ہوتے ہیں جنہیں کئی لوگ بے شک کتابی باتیں کہتے رہیں لیکن درحقیقت وہ جملے ہمیں حوصلہ بھی دیتے ہیں اور ہماری دل شکنی کا باعث بھی بنتے ہیں۔ اگر یہ کہا جائے کہ لفظ جادوگر ہوتے ہیں تو غلط نہ ہوگا۔ الفاظ کسی کی زندگی میں طلسماتی انداز سے بدلاؤ لاسکتے ہیں اور انھیں کامیاب بناسکتے ہیں۔


ویسے تو ہر انسان اپنی زبان کے پیچھے ہی چھپا ہے، لیکن خاص طور پر بچوں سے بات کرتے وقت خوبصورت اور اچھے الفاظ کا چناؤ بہت ضروری ہے، کیونکہ الفاظ بچوں کے دل میں اتر جاتے ہیں اور وہ انھیں یاد بھی رکھتے ہیں۔ اس لیے والدین کےلیے چند اچھے جملے سیکھنا ضروری ہے تاکہ بچوں کو ان کی اہمیت کا احساس دلایا جاسکے۔



ہمیں تم سے بہت محبت ہے


بچوں کو روزانہ کی بنیاد پر یہ جملہ کہیں کہ آپ ان سے محبت کرتے ہیں۔ اس طرح انھیں بچپن سے ہی انسانی زندگی میں محبت کی اہمیت کا اندازہ ہوگا۔ انھیں معلوم ہوگا کہ محبت انسان کی زندگی میں بنیادی احتیاج ہے اور اس کے بغیر انسان کا وجود ہی بے کار ہے۔



تم میرے لیے باعث فخر ہو


بچوں کو یہ بتانا ضروری ہے کہ صرف اپنی کامیابی منانا ہی ضروری نہیں بلکہ اہم چیز دوسروں کی خوشی میں خوش ہونا بھی ہے۔ بچوں کے چھوٹے چھوٹے کاموں کو سراہیں، ان کی تعریف کریں اور ان پر فخر کریں۔



تم جیسے ہو مجھے ویسے پسند ہو


اس دنیا میں ہر فرد دوسرے سے مختلف ہے اور یہی اس زندگی کا حسن ہے۔ ہر بچے میں مختلف صلاحیتیں ہیں، بطور والدین آپ کا کام یہ ہے کہ آپ ان خصوصیات کو سمجھیں اور بچوں کو اس حساب سے توجہ دیں۔ بچے جس طرح کے بھی ہوں ان کو اسی طرح سے قبول کیا جائے، یعنی اگر وہ مصور ہیں یا ادیب ہیں تو ان کی اسی طرح سے حوصلہ افزائی کریں، بچوں کو ان کی خوبیوں اور خامیوں سمیت قبول کریں تو بچوں میں ایک خاص احساس اجاگر ہوگا، بچے خود پر فخر کریں گے اور دوسروں کی نقالی سے بچیں گے۔



ہم سب غلطیوں سے سیکھتے ہیں


اکثر اوقات بڑوں کی طرح بچوں سے بھی بہت سی غلطیاں ہوجاتی ہیں۔ بچے بہت شرمساری محسوس کرتے ہیں اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگ جاتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں بچوں کو حوصلہ دیں اور بتائیں کہ ہم سب انسان ہیں اس لیے ہم سب سے غلطیاں ہوں گی اور غلطیاں کرکے ہم سیکھیں گے اور آگے بڑھیں گے۔ اس جملے سے بچے مثبت رویے سیکھ لیں گے۔



ہمیں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہونا چاہیے


بچوں کے سامنے دعا مانگنا، عبادات میں شمولیت انھیں بھی ایک اچھا اور شکر گزار انسان بنا سکتی ہے، جبکہ ان کے سامنے ہر وقت ناشکری کے کلمات ادا کرنا انھیں زندگی سے مایوس کردیتا ہے۔



تم کرسکتے ہو


ہر بچہ مختلف خوبیوں کا مالک ہے، اس لیے کسی بھی بچے کا دوسرے بچے سے تقابل نہ کریں، نہ ہی انھیں اپنے مطابق چلائیں۔ والدین کا فرض یہ ہے کہ وہ بچوں کو ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں مدد دیں اور ان کی تربیت ان کے مطابق کریں۔



دوسروں کی مدد کرنا اچھی بات ہے


بچوں کو ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنا سکھائیں۔ انھیں یہ بتائیں کہ ہم سب معاشرتی حیوان ہیں، ہم الگ تھلگ اور تنہا نہیں رہ سکتے بلکہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رہنا ہوگا۔ ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے، ان کے کام آنا چاہیے۔



ہر نیا دن اہم ہے


ہم سب کی زندگی میں اچھے برے دن آتے ہیں لیکن زندگی میں ہمیں جینا تو پڑتا ہے۔ بچوں کو یہ بتائیں کہ زندگی کا ہر دن اہم ہے، کبھی کچھ اچھا ہوگا، کبھی برا بھی ہوگا تو ناکامی پر کبھی دل نہیں ہارنا اور کامیابی پر اترانا نہیں۔ بچوں کےلیے یہ سبق بھی بہت اہم ہے۔



میں تمھارے لیے ہر لمحہ موجود ہوں


آج کل کے سوشل میڈیا کے دور میں ہم سب بہت اکیلے ہوچکے ہیں۔ بچے بھی دن رات موبائل سے چپکے ہوئے رہتے ہیں۔ ایک انجانا سا خوف ہمیشہ کئی والدین کے دلوں میں ڈیرا ڈالے رہتا ہے۔ بچوں کو بتائیے کہ میں ہر لمحہ تمھارے لیے موجود ہوں چاہے کسی بھی قسم کے حالات ہوں، کوئی بھی مشکل ہو تم اپنے آپ کو تنہا مت سمجھو اور جو بھی مسئلہ ہے وہ مجھ سے کہو۔ اس سے بچوں میں خوف کم ہوتا ہے کیونکہ بچوں کےلیے والدین سے اچھا دوست کوئی ہو ہی نہیں سکتا۔ لہٰذا بچوں کو اپنے ساتھ کا ہمہ وقت یقین دلائیں اور انھیں زندگی میں کامیاب بننے کےلیے سازگار راہ فراہم کریں۔


یہ جادوئی جملے بچوں میں حوصلہ پیدا کریں گے اور ان کی زندگی میں بہت اہم کردار ادا کریں گے۔


نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔




اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔


تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں