تاجر و صنعتکاروں نے بجٹ کو متوازن اور بظاہر بزنس فرینڈلی قراردیدیا

ہماری تجاویز بھی شامل کی گئیں عبداللہ ذکی، عثمان زکریا، کم لاگت گھروں کیلیے 20 ارب روپے مختص کرنا خوش آئند ہے


Commerce Reporter June 04, 2014
ملک میں روشنیوں کا سفرشروع ہونیوالا ہے، فرخ مظہر، جاوید بلوانی، سراج قاسم تیلی، زبیرموتی والاکے وفاقی بجٹ کے حوالے سے تاثرات

ISLAMABAD: تاجراور صنعتکاروں نے وفاقی بجٹ کو بظاہر بزنس فرینڈلی قراردیتے ہوئے کہاہے کہ وزیرخزانہ کی بجٹ تقریر میں ٹیکسٹائل، ہائوسنگ، انڈسٹری، اکنامک وانرجی گروتھ کے لیے اقدام کااعلان خوش آئند ہے تاہم صنعتوں کے لیے درآمدہ خام مال پر سیلزٹیکس کی رعایت ختم کرنے اور 500 ارب روپے کے زائد ریونیو وصولی کی تفصیلات سے آگاہ نہ کرنے پرتحفظات کا بھی اظہار کیاگیا ہے جبکہ کراچی کے لیے کسی میگا پروجیکٹ کااعلان نہیں کیا گیاہے اورنہ امن وامان کے لیے موثرحکمت بتائی گئی ہے۔

ایف پی سی سی آئی اورکراچی چیمبرآف کامرس کے صدورنے اپنی 50 فیصد تجاویزکو بجٹ کاحصہ بنائے جانے کے دعوے بھی کیے ہیں۔ بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے کہاہے کہ وزیرخزانہ کی بجٹ تقریرسے محسوس ہوتاہے کہ موجودہ حکومت نے اپنا دوسرابجٹ توازن کے ساتھ مرتب کیاہے۔ انھوںنے کہاکہ بجٹ میں سیلزٹیکس کی شرح میںایک فیصد کی کمی کردی جاتی تو عوام کو قدرے ریلیف ملتا۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر زکریاعثمان نے کہاکہ موجودہ حالات کے تناظرمیں اعلان کردہ وفاقی بجٹ تاجردوست ہے جس میںفیڈریشن کی 50 فیصد تجاویزکو شامل کیا گیاہے اورفیڈریشن کی تجویزپر ہی 30فیصد ایس آراوزختم کیے گئے ہیں۔ کراچی چیمبرآف کامرس کے صدرعبداللہ ذکی نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں کراچی چیمبر کے50 فیصد تجاویز کو شامل کیا گیا ہے۔

بجٹ میں ٹیکسٹائل مشینری کی ڈیوٹی فری امپورٹ اگرچہ بہترین اقدام ہے لیکن جی ایس پی پلس درجہ صرف ٹیکسٹائل انڈسٹری تک محدود نہیں، دیگر صنعتی شعبے بھی اس درجے سے اس صورت میں استفادہ کرسکتے ہیں کہ جب ان شعبوں کی مشینری بھی ڈیوٹی فری امپورٹ کی اجازت دی جائے۔ بجٹ میں توانائی اور معیشت کی افزائش کے اچھے منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے لیکن امن وامان اور کراچی کے لیے کسی میگا پروجیکٹ کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ کراچی چیمبر کے سابق صدراور بی ایم جی کے وائس چیئرمین زبیرموتی والا نے کہا کہ ایس آراو1125 کے تحت صنعتی خام مال کی امپورٹ پر اگرسیلزٹیکس کی رعایت ختم کی گئی تو اس سے برآمدی صنعتوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ بجٹ میں ریونیوٹارگٹ گزشتہ سال کی نسبت500 ارب روپے زائد رکھا گیا ہے لیکن یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں عائد کیا جارہا ہے جو ناقابل فہم ہے۔ ایسوسی ایشن آف بلڈرزاینڈ ڈیولپرز(آباد) کے قائم مقام چیئرمین سلیم قاسم پٹیل نے کہا ہے کہ ملک میں چونکہ جی ڈی پی ٹو ہائوسنگ مارٹگیج فنانس تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہے اس تناظر میں اعلان کردہ وفاقی بجٹ میں 10لاکھ روپے کی لاگت کے لوکاسٹ گھروں کے لیے20 ارب روپے مختص کرنا انتہائی خوش آئند امر ہے۔ انھوںنے کہا کہ وفاقی بجٹ میںمارگیج کمپنی بنائے جانے کا اقدام خوش آئندہے یہ آباد کادیرینہ مطالبہ تھا جس پر عمل درآمد کیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم کی کم لاگت ہاوسنگ اسکیم جس کے تحت 10لاکھ مکانات کی تعمیر جیسے اقدام سے ہاوسنگ سیکٹر کو فروغ حاصل ہوگا۔

فیڈریشن کے سابق صدر ایس ایم منیر،کراچی انڈسٹریل الائنس کے چیئرمین میاں زاہد حسین، جعفرکوڑیا نے کہا کہ موجودہ حالات میںوزیراعظم نوازشریف ، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بہترین بجٹ پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ تاجروصنعتکار برادری کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کواہمیت دیتے ہوئے ملک سرمایہ کاری اورصنعت کاری کے لیے وفاقی بجٹ میں اچھے اقدام کیے گئے ہیں ۔ پاکستان ڈینم ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹرمرزااختیاربیگ اورپاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیف کوآرڈی نیٹر جاویدبلوانی نے بجٹ میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے مختلف ترغیبات کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت اعلان کردہ اقدام پرعمل درآمدکو یقینی بنائے توٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات یکدم 40 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔

بجٹ میں ایگزم بینک کے قیام کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس سے ایکسپورٹرز کو فنانسنگ اور انشورنس گارنٹی کے حصول میں آسانی ہوسکے گی۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدرزبیرطفیل نے کہا کہ ملک میںمعاشی استحکام پیدا کرنے کے لیے وزیراعظم نے دوراندیشی کامظاہرہ کرتے ہوئے ترسیلات زر میں اضافے کے لیے انعامی اسکیم متعارف کرانے کی تیاری کرلی ہے جوکہ ملک میں ترسیلات زر میں اضافے کاباعث بنے گا۔ کاٹی کے صدر سیدفرخ مظہرنے کہاکہ پاکستان میںروشنی کاسفر شروع ہونے والا ہے۔ افراط زرکی شرح میںکمی، تعلیم، صحت کے لیے بجٹ رقم میں اضافے اور خصوصی طورپر ہائی ایجوکیشن کے لیے 63 ارب روپے رکھنا قابل تحسین عمل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں