لاہور ہائیکورٹ کا آلودگی پھیلانے والی فیکٹریاں سیل کرنے کا حکم

جب تک بیان حلفی نہیں دیں گے، فیکٹریوں کو ڈی سیل نہیں کیا جائے گا، عدالت کا حکم


محمد ہارون November 03, 2023
(فوٹو: فائل)

ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواست پر آلودگی پھیلانے والی فیکٹروں کو سیل کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس شاہد کریم نے قرار دیا کہ جو فیکٹریاں کالا دھواں چھوڑ رہی ہیں، انہیں سیل کیا جائے جب تک وہ بیان حلفی نہیں دیں گے تو ڈی سیل نہیں کیا جائے گا۔ بیان حلفی یہ دیں کہ اگر دوبارہ خلاف ورزی ہوئی تو فیکٹری کو مسمار کر دیا جائے گا ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کے لیے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، جس میں عدالتی حکم پر کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا ،لیگل ڈائریکٹر عبدالرزاق سمیت دیگر افسران عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے اب ہم صحیح راستے پر جا رہے ہیں۔ البتہ پی ڈی ایم اے تو سویا ہوا ہے، ہم ان کو جگاتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ اگر کوئی گاڑی اسموگ کا باعث بن رہی ہے تو اس کی تصویریں بنائیں ۔ اگلے سال سے ہمیں شروع ہی سے بڑے اقدامات کرنے پڑیں گے۔ یہ دو ماہ بہت اہم ہیں۔

کمشنر لاہور نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کریں گے۔ ہم نے ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت کی ہے کہ اسموگ پھیلانے والی گاڑیوں کو بند کیا جائے، ہم نے سائیکلنگ کے رجحان کے لیے کافی اقدامات کیے ہیں۔ ہم نے ٹیپا سے بات کی ہے کہ سائیکلنگ کے لیے ایک ٹریک بنایا جائے، کوشش کریں گے کہ سائیکلنگ والے افراد کو ہوٹلوں پر چیزیں ڈسکاؤنٹ سے ملیں۔ کمشنر لاہور نے کہاکہ ہم اب اخبارات میں اشتہار دیں گے کہ درخت کاٹنا ایک جرم ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔