ڈیوس کپ میں انڈونیشیا کوہراکر پاکستان نے آئی ٹی ایف کے گروپ ون کیلیے کوالیفائی کرلیا
سنگلز مقابلے میں اعصام الحق ںے انڈونیشیا کے ڈیوڈ اگونگ سوسانتو کو 1-6 اور 4-6 سے ہرایا
ڈیوس کپ ورلڈ گروپ 2 میں انڈونیشیا کے خلاف کامیابی کے بعد پاکستان نے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے گروپ ون کیلیے کوالیفائی کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل ٹینس و پاکستان ٹینس فیڈریشن کے اشتراک سے پاکستان اسپورٹس کمپلیکس کے ورلڈ کلاس گراس ٹینس کورٹس پر کھیلے جانے والے میگا ایونٹ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے مد مقابل مہمان انڈونیشا کے کھلاڑیوں کو شکست دے کر عالمی ٹینس کی رینکنگ میں اپنی پوزیشن مستحکم کرلی۔
پاکستان نے انڈونیشیا کے خلاف ڈیوس کپ مقابلہ جیت لیا ، سنگلز مقابلوں کے بعد ڈبلز میں بھی پاکستان نے کامیابی حاصل کر لی، پہلے سنگلز مقابلے میں اعصام الحق ںے انڈونیشیا کے ڈیوڈ اگونگ سوسانتو کو 1-6 اور 4-6 سے ہرا کر کورٹس سے باہر جانے کا راستہ دکھایا۔
دوسرے سنگلز میں عقیل خان نے انڈونیشیا کے گوناوان تریسموونتارا کو 5-7 اور 4-6 سے شکست دے کر ایونٹ میں اپنی جیت کو کنفرم کردیا، ڈبلز میں عقیل خان اور اعصام الحق کی جوڑی نے انڈونیشین جوڑی کو6-3، 5-7 اور 2-6 شکست سے دو چار کیا۔ ان فتوحات کے بعد پاکستان ٹینس کھیلنے والے دنیا کے دو سو ممالک میں ٹاپ 32میں آگیا۔
پاکستانی ٹینس ٹیم کے اسٹار کھلاڑی اعصام الحق قریشی کا کہنا تھا کہ یہ سب میرے اللہ کا کرم ہے، دنیا کے کسی بھی ملک میں کھیلوں تو دل میں خواہش ہوتی ہے کہ پاکستان کا نام روشن کروں۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایونٹ میں کامیابی کے لیے ٹارگٹ سیٹ کیا تھا اور اپنی جیت پاکستان کے نام کرتا ہوں۔
عقیل خان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی ایف کے سب سے اہم ایونٹ میں کامیابی پر بہت خوش ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پاکستان انٹرنیشنل ٹینس کے میچز کا انعقاد ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیوس کپ میں انڈونیشی ٹیم کو ہرانا آسان نہیں تھا، ٹینس میں ملک کا نام روشن کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ورلڈ گروپ ون پلے آف میں دوبارہ لے کر گئے ہیں، نوجوان کھلاڑی محنت کریں اور پاکستان کا نام روشن کریں ۔
عقیل خان نے کہا کہ انڈونیشیا کے خلاف دباؤ تھا لیکن ہماری حکمت عملی کامیاب رہی۔