ہزاروں کلومیٹرپیدل سفر طے کرکے فریضہ حج ادا کرنیوالے دو نوجوان کون ہیں

دونوں نوجوانوں نے فریضہ حج اور قربانی کی ادائیگی کے بعد اپنی اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئرکیں


آصف محمود June 29, 2023
—فائل فوٹو

امسال فریضہ حج ادا کرنیوالے لاکھوں مسلمانوں میں دو نوجوان ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنے اپنے ملک سے ہزاروں کلومیٹر پیدل سفر طے کرکے حجازمقدس پہنچے اور حج کی عظیم سعادت حاصل کی۔


ان خوش قسمت نوجوانوں میں سے ایک عثمان ارشد کا تعلق پاکستان جبکہ دوسرے نوجوان شہاب الدین چتورکا تعلق بھارت سے ہے۔ عثمان ارشد نے 5400 کلومیٹر کا پیدل سفرساڑھے پانچ ماہ میں مکمل کیا ہے جبکہ شہاب الدین 8ہزار640 کلومیٹر کا طویل ترین سفر ایک سال میں مکمل کیا ہے۔دونوں نوجوانوں نے فریضہ حج اور قربانی کی ادائیگی کے بعد اپنی اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئرکیں اور اپنی اس کامیابی پر اللہ تعالی کا شکر ادا کیا ہے۔

اوکاڑہ کے رہائشی عثمان ارشد نے اپنے سفر کا آغاز یکم اکتوبر 2022 کو اوکاڑہ سے کیا تھا اور 13 اپریل 2023 کو وہ سعودی عرب پہنچے،ایک چھوٹا سا بستہ، چھتری اور ٹریکنگ جوتے پہن کر 25 سالہ طالب علم نے اپنے سفر کا آغاز پنجاب میں اپنے آبائی شہر اوکاڑہ سے کیا تھا۔

عثمان ارشد نے کہ انہیں اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے تقریبا 6 ہزار 800 ڈالر جمع کیے تھے، مجھے یاد ہے کہ جب میں یکم اکتوبر 2022 کو شدید گرمی میں اپنے گھر سے نکلا تھا جس کے بعد میرا پورا سفر شدید گرمی اور شدید سردی میں جاری رہا، بے شک میں اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

عثمان ارشف کے مطابق انہوں نے پاکستان سے ایران، عراق اور کویت سے گزرتے ہوئے سعودی عرب جانا تھا لیکن انہیں کوشش کے باوجود عراق کا ویزا نہیں مل سکا تھا جس کی وجہ سے انہیں اپنے سفر کا روٹ تبدیل کرنا پڑا تھا،وہ بتاتے ہیں کہ اپنے سفر کے دوران بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کا عراقی ویزا مسترد ہوگیا، خراب موسم، اور نیند پوری کرنے کے لیے مشکل کا سامنا رہا لیکن وہ اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔

پاؤں میں چھالے،طویل پیدل سفر کی تھکاوٹ کے باوجود جب عثمان ارشد مقدس سرزمین پر پہنچے تو ان کے پاس حج کا ویزہ نہیں بلکہ عمرے کا ویزہ تھا جس کے بعد پاکستان حج مشن کی کوششوں سے عثمان ارشد کو حج کا ویزا مل گیا۔

دوسرے نوجوان شہاب الدین چتورکی بات کریں توبھارت کی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شہاب الدین نے یہ پیدل سفر 370 دن میں طے کیا ہے۔
شہاب الدین کااپنے ضلع مالاپورم سے شروع ہونے والا یہ سفر بھارت، پاکستان، ایران، کویت سے ہوتا ہوا سعودی عرب کے شہر مکہ میں جا کر ختم ہوا۔
شہاب چتور نے دو جون 2022 کو اپنے سفر کا آغاز کیا تھا اور 21 جون 2023 کو مکہ مکرمہ پہنچے تھے۔

شہاب الدین نے گزشتہ سال ستمبر میں امرتسر پہنچے تھے،انہوں نے واہگہ سے تفتان تک پاکستان سے پیدل سفر کرنا تھا لیکن پاکستان نے انہیں ٹرانزٹ ویزا نہیں دیا تھا۔ شہاب الدین نے کئی ماہ امرتسر کے ایک سکول میں قیام کیا۔ پاکستان نے انہیں دو دن کا ٹرانزٹ ویزا دیا،انہوں نے 7 فروری 2023 کو واہگہ سرحد عبور کی،ایک رات لاہور میں قیام کے بعد 8 فروری کو لاہور ائیرپورٹ پہنچے یہاں سے آگے ہوائی جہازپراگلی منزل کی طرف روانہ ہوئے۔ وہ بھارت سے پاکستان پہنچے اورپھر یہاں سے ایران،عراق اور کویت سے سفرکرتے ہوئے 21 جون 2023 کو حجازمقدس پہنچے۔

شہاب الدین کے مطابق وہ بچپن سے کیرالہ سے مکہ کی مقدس سرزمین تک پیدل سفر کرنے والے لوگوں کی کہانیاں سن کر بڑے ہوئے تھے،اس لیے ان کے لیے یہ طویل اور مقدس سفر پیدل طے کرنا ایک خواب تھا۔ اس مشکل اور طویل سفر کے لیے ان کی اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد نے بھی بہت تعاون کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ سب سے مشکل کام پیدل سفر کے لئے ویزوں کا حصول تھا۔ یہ ہمیشہ یہ افسوس رہے گا کہ وہ اپنے اس عظیم سفر کے دوران پاکستان کا سفر نہیں کرسکے تھے۔

واضع رہے کہ دونوں نوجوانوں کی اپنے اپنے ملک واپسی ہوائی سفر سے ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں