عمران خان بشری بی بی سمیت 580 سے زائد افراد کے نام نوفلائی لسٹ میں شامل

ان افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے کیبنٹ کمیٹی برائے ای سی ایل کا اجلاس چند دنوں میں طلب کیا جائے گا۔


Numainda Express May 26, 2023
ان افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے کیبنٹ کمیٹی برائے ای سی ایل کا اجلاس چند دنوں میں طلب کیا جائے گا۔

9 مئی واقعات کے بعد پی ٹی آئی قیادت سمیت جلاؤ گھیراؤ کرنے والے عناصر اور سہولت کاروں کو بیرون ملک فرار سے روکنے کےلیے 580 سے زائد افراد کے نام30 دن کے لیے نو فلائی لسٹ میں شامل کرلیے گئے۔

ان سنگین جرائم و مقدمات میں ملوث افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے لیے کیبنٹ کمیٹی برائے ای سی ایل کا اجلاس چند دنوں میں طلب کیا جائے گا۔

کمیٹی کیس ٹو کیس جائزہ لیکر سفارشات حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بیجھوائے گی ۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے حتمی منظوری کےبعد ہی عمران خان، انکی اہلیہ بشری بی بی و دیگر ملوث عناصر کے نام باضابطہ طور پر ای سی ایل میں رکھے جائیں گے۔

پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سفارش پر ایف آئی اے نے 580سے زائد افراد کے نام 30 دن کے لیے نو فلائی لسٹ یا پرویژنل نیشنل ایڈینٹیفکیشن لسٹ میں شامل کرلیے ہیں ۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ،اہلیہ بشری بی بی سمیت پی ٹی آئی کی پہلی، دوسری اور تھرڈ ٹیئر کی لیڈر شپ بھی سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔

ان میں پی ٹی آئی کے سابق پارلیمنٹرینز، سابق وفاقی وصوبائی وزرا ، سینیٹرز، و سابق گورنرز و وزراء اعلیٰ کے نام بھی ہیں ۔

پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے سرگرم اراکین و فالورز بھی سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل رکھے گئے ییں۔ تمام 580 سے زائد عناصر کو کسی بھی ائیرپورٹ، بندرگاہ یا بارڈر پوسٹ سے باہر جانے سے روکا جاسکے گا ۔

یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں طے کیاگیا تھا کہ کسی سرگرمی میں ملوث عناصر کو بیرون ملک جانے سے روکنا ضروری ہو تو ای سی ایل میں نام ڈالنے کی منظوری تک 30 دن کے لیے نو فلائی لسٹ تشکیل دی جاسکتی ہے۔

باضابطہ طور پر ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے لیے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں کیبنٹ کمیٹی برائے ای سی ایل قائم ہے جس کے ممبران میں سردار ایاز صادق، رانا ثناءاللہ ، سیکرٹری وزارت داخلہ و سینئر حکام شامل ہیں ۔

کمیٹی برائے ای سی ایل کا اجلاس اگلے چند دنوں میں متوقع ہے۔ جس میں ای سی ایل پر نام ڈالنے کے لیے کیس ٹو کیس جائزہ لیا جائےگااور شواہد کی روشنی میں کمیٹی سفارشات حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو ارسال کرے گی۔

وفاقی کابینہ کی حتمی منظوری کے بعد ایسے عناصر جنکے بیرون ممالک فرار کا خدشہ ہو ان کے نام ای سی ایل میں شامل کر لیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں