نشانات ارض القرآن ایک نادر کتاب

نشانات ارض القرآن برسوں کی محنت سے تصنیف کی گئی ہے جو ہمیں عہدِ اسلام کے اور بھی قریب کرسکتی ہے


سہیل یوسف May 04, 2023
نشانات ارض القرآن ایک ایسی کتاب ہے جو ہرگھر کی ضرورت بھی ہے۔ فوٹو: بشکریہ فضلی سنز

اردو زبان میں شائع کی گئی شاندار اور تاریخی کتاب، "نشانات ارض القرآن" پر تعارفی تحریر لکھنا میرے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہوا۔ یہ کتاب اتنی جامع اور شاندار خواص کی حامل ہے کہ ایک تحریر میں ان کا احاطہ کرنا محال ہے۔

نشانات ارض القرآن ، معروف سیرت نگار ، شاہ مصباح الدین شکیل کی ایک نادر تصنیف ہے جسے فضلی سنزپرائیوٹ لمیٹڈ نے کراچی سے شائع کیا ہے۔ کتاب کھولتے ہی آپ پر تاریخِ اسلام کے در وا ہوجاتے ہیں۔ قاری گویا خود کو اولینِ عہدِ اسلام میں محسوس کرتا ہے۔ نام کی مناسبت سے اس کتاب میں نہ صرف قرآن مجید فرقانِ حمید میں بابرکت مقاماتِ مقدسہ کی تفصیل، تصاویر اور نقشے ہیں بلکہ اللہ رب العزت کے کئی پیغمبروں کی مختصر تاریخ اسے مختصر "قصص الانبیاٗ" کا روپ دیتی ہے۔ پھر صاحبِ تصنیف نے اپنی تحقیقی عرق ریزی سے اس کے ہر ورق کو ایک نایاب دستاویز بنادیا ہے۔

کتاب کی چند اہم خصوصیات یہ ہیں:

مختصراحوالِ انبیائے کرام علیہہ السلام

قرآن مجید فرقانِ حمید میں جن جن انبیا اکرام کا بیان آیا ہے اسی مناسبت سے قرآنی آیاتِ مبارکہ، تصاویر اور مختصر احوال پیش کیا گیا ہے۔ ان میں حضرت آدم علیہ السلام ، حضرت شعیب علیہ السلام، حضرت یوسف علیہ السلام، حضرت ایوب علیہ السلام، حضرت موسیٰ علیہ السلام، حضرت داؤد علیہ السلام، حضرت سلیمان علیہ السلام ،حضرت ہارون علیہ السلام، حضرت عیسیٰ علیہ السلام، حضرت الیاس علیہ السلام، حضرت ذکریا علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت ابراہیم علیہہ السلام، اور نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کا تفصیلی احوال موجود ہے۔



مصنف نے جس تحقیقی انداز میں انبیائے علیہ السلام کا مبارک ذکر کیا ہے ، وہ نوجوان نسلوں کی رہنمائی کے لیے نہایت اہم ہے۔ اس طرح اسلام کی ہزاروں سال قدیم تاریخ بہت خوبصورت انداز میں آپ کے سامنے آجاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ تصنیف ہر گھر کی زینت ہونی چاہیئے۔

نایاب تاریخی تصاویر

کتاب کھولیں تو لگتا ہے کہ آپ ایک کونے سے کھڑے ہوکر وادی سینا کو دیکھ رہے ہیں۔ قبرِ حضرت یوسف علیہہ السلام پر موجود ہیں، پھر فرعون کے محل کا وہ حصہ سامنے آجاتا ہے جہاں سیدنا موسیٰ علیہ السلام کو صندوق سے نکالا کیا گیا تھا۔ اسی طرح دیگر تصاویر میں کئی انبیائے علیہہ السلام کی مبارک قبور کی تصاویر اور دیگر نایاب تصاویر روح کو خوش کردیتی ہیں۔



پھر اردن میں پیٹرا کے مقام پر چشمہ موسیٰ علیہ السلام اور عصائے مبارک کی زیارت کیجئے۔ اسی طرح اصحابِ کہف کا غار، کوہِ طور، نوح علیہہ السلام کی کشتی کا مقام کوہِ جودی، ہابیل کی قبر، بی بی حوا کے مزار کی 100 سال قدیم تصویر، قومِ ثمود، مندرِ نمرود کے آثار اور دیگر تصاویر آپ کی منتظر ہیں۔



اسلام کی پرشکوہ آمد کے بعد خانہ کعبہ کی پوری تعمیر کا دستاویزی تصویری احوال بھی ملاحظہ کیجئے۔ دنیا کے بہترین منرل واٹر، آبِ زم زم کی تاریخ اور چاہِ زمزم کی تصاویر بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ حجرِ اسود، بابِ کعبہ، مطاف، غلافِ کعبہ، کلیدِ کعبہ اور دیگر تاریخی نوادر کی نایاب تصاویر بھی موجود ہیں۔ رسولِ اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک جائے پیدائش اور زوجہ رسول حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہہ کا مکانِ مبارک بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ مکتوباتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک نقوش بھی موجود ہیں۔



مناسبت کے لحاظ سے اشعار کا انتخاب

اگرچہ کمپوزنگ اور ڈیزائننگ کے لحاظ سے کتاب کا ہر صحفہ ایک ماسٹر ڈیزائن پر سجایا گیا ہے تاہم مصنف نے ہرموضوع کے لحاظ سے شاندار اشعار کا انتخاب کیا ہے جو ان کی محنت و محبت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اشعار ہر صفحے کے نیچے پڑھے جاسکتے ہیں۔

مثلاً میزاب رحمت کے باب میں یہ شعر ملاحظہ فرمائیں

جہاں انوار ہی انوارخود میزابِ رحمت ہو

نہ دیکھا خواب ایسا دیدہ بیدار سے پہلے

نمرود کی آگ کا ذکر آیا تو یہ شعرموجود ہے

نارِ نمرود کو کیا گلزار

دوست کو یوں بچالیا تونے

چشمہ زم زم کے باب میں یہ شعر پڑھئے

نہ ہوکیوں روح افزا، قطرہ قطرہ آبِ زم زم کا

ہے اعجازِ براہیمی یہ پانی دیکھتے جاؤ

حرمِ کعبہ کی تاریخ اور نادر تصاویر کے ساتھ ایک شعر درج ہے

پہنچا جو حرم کی چوکھٹ تک اِک ابرِ کرم نے گھیر لیا

باقی نہ رہا یہ ہوش مجھے کیا مانگ لیا کیا بھول گیا

حضرت اسحاق علیہہ السلام کا ذکر کرتے ہوئے یہ شعر عین مناسبت میں ہے

سلسلے جتنے ہیں ذریت اسحاق سے ہیں

جوستارے ہیں روشن اسی آفاق سے ہیں

اور ذکرِ مدینہ کے ساتھ یہ شعر لکھا ہے

ہر ایک ذرہ وہاں کا ہے واجب التعظیم

گلی گلی ہے مدینے کی شاہراہِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم



اس کتاب کا اصل صلہ تو اللہ رب العزت کے ہاں ضرور ملے گا تاہم بعض اکابرین نے اس اہم کام کو اپنے اپنے انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

طالب الہاشمی

'اس کتاب کو دیکھ کر آنکھیں روشن ہوجاتی ہے اور روح جھوم اٹھتی ہے۔ اسے مرتب کرنے میں بڑی ژرف نگاہی اور تحقیق و تفحص سے کام لیا گیا ہے۔'

فیصل آباد کے حافظ لدھیانوی نے اسے 'مسلسل نعت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نایاب تصاویر کے ساتھ ساتھ آپ نے نعتیہ اشعار اور مصرعوں کا اضافہ کرکے اسے اور بھی دلکش بنایا گیا ہے۔'

عبدالجبار شاکر

'ملکِ عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اللہ تعالیٰ نے شاہ مصباح الدین شکیل کو یہ شعور بخشا اور توفیق ارزاں فرمائی کہ انہوں نے پہلی مرتبہ سیرت المب کے نام سے تاریخی، اور جغرافیائی معلومات کو تصاویر، خرائط، اور جدِ اول کی زبان عطا کی۔ '

سید محمد ابوالخیر کشفی

'یہ کتاب تصاویر کا البم نہیں، بلکہ سیرتِ پاک کی مصور کتاب اور ہمارا ملی آئینہ خانہ ہے۔ اس البم کے پھیلاؤ کا اندازہ اس کی فہرست (قبلہ نما) سے ہوجاتا ہے۔ اس البم کی ترتیب اور حسن مثالی ہے۔ '

اگرچہ اس تبصرے میں کتاب کا حق ادا تو نہیں ہوا لیکن اب تک اس کا سحر مجھ پر طاری ہے۔ اردو زبان کی اس تصنیف کا دیگر زبانوں بالخصوص انگریزی اور اردو میں ترجمہ وقت کی اہم ضرورت ہوگا۔

یہ کتاب فضلی سنز نے شائع کی ہے جو آن لائن بھی منگوائی جاسکتی ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں