فیس بک دوستی کے ذریعے اغوا نوجوان پہاڑوں سے بازیاب ملزمان فرار
20 سالہ عدنان کو 20 جنوری کو اغوا کیا گیا، تاوان کے لیے تشدد کی ویڈیوز اہل خانہ کو بھیجی گئیں، پہاڑوں میں رکھا گیا
پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے تاوان کی غرض سے اغوا نوجوان کو بازیاب کرالیا۔
ایس پی صدر سرکل ملک حبیب نے نوجوان کی بازیابی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن انقلاب کی حدود سے 20سالہ عدنان 20جنوری کو اغوا کیا گیا تھا، اغوا کاروں نے مغوی کی رہائی کے لیے 3 لاکھ ڈالر کی ڈیمانڈ کر رکھی تھی اور اسے خیبر ضلع کی پہاڑی میں واقع ایک غار میں چھپا رکھا تھا۔
ایس پی نے بتایا کہ مغوی کو تیراہ خیبر ایجنسی اور اورکزئی کے پہاڑی علاقے میں رکھا گیا تھا، مغوی کو مختلف مقامات پر رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا، وائس میسیجز خاندان کو بھیجے جاتے رہے، مغوی طالب علم کا تعلق دیر کے علاقہ پاتراک سے تھا، طالب علم کو فیس بک دوست صدام نے پشاور بلوایا تھا اور اسکیم چوک میں زبردستی بے ہوشی کا انجکشن لگا کر اغوا کیا گیا تھا۔
ایس پی نے مزید بتایا کہ آپریشن میں نوجوان کو بازیاب کرالیا گیا تاہم اغوا میں ملوث ملزمان چھاپے کے دوران فرار ہوگئے، پشاور ملزمان کی تلاش میں چھاپوں کا سلسلہ شروع ہے۔