لیاقت آباد کی سڑکیں سیوریج کے پانی میں ڈوب گئیں شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی

لیاقت آباد 2 اور 4 نمبر کی تمام گلیوں اور مرکزی راستوں پر دیڑھ فٹ گندا پانی جمع، دکانداروں کا کاروبار تباہ ہوگیا


کے ایم عباسی February 19, 2023
سیوریج کا پانی سڑکوں پر جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے (فوٹو: ایکسپریس)

ضلع وسطی کے علاقے لیاقت آباد کی سڑکیں سیوریج کے پانی میں ڈوبنے سے شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی۔

لیاقت آباد دو نمبر سپر مارکیٹ کے عقب سے لیکر جھنڈا چوک 3 نمبر اور چار نمبر اسکول تک کی تمام گلیوں اور مرکزی راستوں پر سیوریج کا پانی اور غلاظت کے ڈھیر تعفن پھیلا رہے ہیں، خواتین اور بزرگ سیوریج زدہ پانی سے گزرنے پر مجبور ہیں۔

لیاقت آباد سپر مارکیٹ کے عقب میں تمام گلیاں سیوریج کے پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں، دو نمبر رحمانیہ مسجد تک جانے کے تمام راستے مسدود ہیں، اسی طرح تین نمبر اسلامیہ مسجد کی حدود میں بھی سیوریج کا پانی موجود ہے جس سے نمازیوں کی مسجد تک آمد و رفت دشوار ہوگئی ہے۔

لیاقت آباد 4 نمبر اسکول کے چاروں جانب گندگی کے ڈھیر لگے ہیں، 2 سے 4 نمبر تک پکوان سینٹر، فرنیچر کے کارخانے، دکانیں اور بازار بھی سیوریج کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، دکانداروں کا کہنا ہے کہ کاروبار تباہ ہوچکا ہے گاہکوں کا بازار تک آنا ناممکن ہے جس سے بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے سیوریج کا نظام درہم برہم ہے جس کی وجہ سے اذیت ناک زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، گھروں کی نچلی منزلوں پر سیوریج کا پانی جمع ہے، واٹر بورڈ اور بلدیاتی اداروں کے چکر کاٹ کاٹ کر تھک گئے لیکن کوئی شنوائی نہ ہوسکی۔

علاقہ مکینوں نے کہا بلدیاتی انتخابات میں اس امید کے ساتھ حق رائے دہی استعمال کیا تھا کہ شاید منتخب بلدیاتی نمائندے علاقے کے مسائل حل کرسکیں لیکن انتخابات کے نتائج اور بلدیاتی نمائندوں کی تقرری بھی تاخیر کا شکا رہے جس سے مسائل بڑھ رہے ہیں۔

مکینوں نے کہا ہے کہ لیاقت آباد کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جارہا ہے اور علاقے کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ کوششوں کا فقدان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں