حکمراں فوج کو ذاتی ملازم نہ سمجھیں چوہدری شجاعت

بلدیاتی الیکشن نہ کرانا بھی آئین شکنی کے باعث غداری کے زمرے میں آتا ہے، چوہدری شجاعت


INP/Press Release April 07, 2014
بلدیاتی الیکشن نہ کرانا بھی آئین شکنی کے باعث غداری کے زمرے میں آتا ہے، چوہدری شجاعت۔ فوٹو: فائل

ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ حکمراں فوج کو ذاتی ملازم نہ سمجھیں، ہم نے کشکول توڑا، موجودہ حکمرانوں نے دیگ اٹھا لی۔

اتوار کو اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ فوج کا راستہ روکنے کیلیے فوج کے ادارے کو نیک نیتی سے تسلیم کیا جائے، ان کو ذاتی ملازم نہ سمجھا جائے، عجیب بات ہے کہ ملک کے صدر کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ اگر پرویزمشرف کو سزائے موت ہوئی اور وزیراعظم نے انھیں معافی کیلیے لکھا تو وہ معافی دے دیں گے، کیا فیصلے سے پہلے یہ اعلان توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا؟ فوج پوچھ کر نہیں آتی، ایک جیپ اور 2 ٹرکوں کی ضرورت ہوتی ہے، ٹرک باہر کھڑے رہتے ہیں، جنرل صاحب جیپ میں اندر جاتے ہیں، وزیراعظم کوسلیوٹ کرتے ہیں اور کہتے ہیں سر ہم تیار ہیں، اب چلیں اور 15،20 منٹ میں ساری کارروائی مکمل ہو جاتی ہے۔

بلدیاتی الیکشن نہ کرانا بھی آئین شکنی کے باعث غداری کے زمرے میں آتا ہے، شہباز شریف انتقام کی سیاست سے باز نہیں آئے۔ چنیوٹ میں دنیا کی سب سے بڑی اسٹیل مل لگانے کا دعویٰ کرنے والوں کی بات پر صرف مسکرایا جا سکتا ہے، پہلے سے موجود اسٹیل مل تو ان سے چل نہیں رہی۔ افتخار چوہدری نے اسٹیل مل کی نجکاری کو خراب کیا جس کی وجہ سے وہ تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔ چوہدری نثار نے میرے بارے میں جن خیالات کا اظہار کیا میں ان کے جذبات کا احترام کرتا ہوں، طالبان کے ساتھ مذاکرات میں محنت تو کر رہے ہیں لیکن حتمی نتیجے کا ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ عمران خان کو صوبائی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، اپوزیشن میں رہتے تو ان کا قد مزید بڑھتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں