شہبازشریف ہتک عزت کیس لاہور ہائی کورٹ نے بھی عمران خان کا حق دفاع ختم کردیا
ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار، جسٹس چوہدری محمد اقبال نے دس صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا
لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے دائر ہتک عزت دعوے میں عمران خان کا حق دفاع بحال کرنے کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس چوہدری محمد اقبال نے دس صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے عمران خان کو جواب جمع کرانے کے متعدد مواقع دیے مگر عمران خان نے کوئی جواب جمع نہ کرایا، عدالت کے پاس انصاف میں تاخیر روکنے کےلئے مکمل اختیارات ہیں، ٹرائل کورٹ نے عمران خان کا حق دفاع ختم کرنے کا درست فیصلہ دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں کوئی لاقانونیت نہیں ثابت کرسکے، عدالت ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے عمران خان کی حق دفاع بحال کرنے کی درخواست مسترد کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: شہبازشریف ہتک عزت کیس؛ عمران خان کی حق دفاع ختم کرنے کیخلاف اپیل مسترد
تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ شہبازشریف نے پانامہ لیکس میں رشوت کے الزام پر عمران خان کے خلاف ہرجانے کا دعوای دائر کر رکھا ہے، شہباز شریف نے 3 فروری 2022 کو عمران خان کے تحریری جواب کے خلاف درخواست دائر کی، عمران خان نے شہباز شریف کی درخواست پر اعتراض عائد کیا جس کو ٹرائل کورٹ نے مسترد کردیا اور جواب جمع کرانے کی ہدایت کی مگر عمران خان نے کوئی جواب نہ دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے جواب جمع نہ کرانے پر عمران خان کا حق دفاع ختم کردیا۔