سلامتی پالیسی کی آڑ میں مدارس پر قدغن نہیں لگنے دینگے وفاق المدارس

مدارس کے طلبہ نیو ورلڈ آرڈر کو قبول نہیں کرینگے، مغربی طاقتوں کو جنگ کاشوق ہے تو اپنی بریگیڈ تیار کرلیں: سمیع الحق


News Agencies/Press Release March 28, 2014
ہر سازش کا منہ توڑ جواب دینا ہوگا، فضل الرحمن، مدارس آئین کے محافظ ہیں،حنیف جالندھری کاپیغام امن اجتماع سے خطاب۔ فوٹو:فائل

LONDON: وفاق المدارس العربیہ کے زیراہتمام تحفظ مدارس دینیہ واسلام کے پیغام امن اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ مدرسہ ہر قیمت پر برقرار اور آزاد رہے گا۔

قومی سلامتی پالیسی کی آڑ میں مدارس پر کسی قسم کی قدغن لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، دینی مدارس کو قومی دھارے میں لانے کی فکر کرنے کے بجائے عصری نظام تعلیم کو اسلامی دھارے میں لایا جائے، جس طرح ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے لیے فوج ضروری ہے اسی طرح ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کے لیے دینی مدارس کا وجود ناگزیر ہے۔ وفاق المدارس العربیہ کے زیر اہتمام ملک گیر تحفظ مدارس دینیہ واسلام کے پیغام امن اجتماعات کے سلسلے میں جامعہ عثمانیہ پشاور میں گزشتہ روزچوتھے اجتماع کا انعقادکیاگیا،جس سے وفاق المدارس کے رہنماؤں ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر، مولانا انوار الحق، مفتی رفیع عثمانی، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، مولانا سمیع الحق، مفتی غلام الرحمن، مفتی کفایت، قاضی عبد الرشید، مولانا حسین احمد اور دیگر نے خطاب کیا۔

علمائے کرام نے قومی سلامتی پالیسی کوغیرملکی ایجنڈا قراردیتے ہوئے سختی سے مسترد کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ دینی مدارس دین اسلام اور اسلامی تہذیب کے تحفظ کی علامت ہیں اس لیے طاغوتی قوتیں انہیں اپنی راستے کی رکاوٹ سمجھتے ہوئے ہدف بنا رہی ہیں۔ اگر مدارس کی حریت و آزادی سلب کرنے کی کوشش کی گئی توبھرپورمزاحمت کی جائے گی۔ وفاق المدارس العربیہ کے صدر مولانا سلیم اللہ نے اپنے بیٹے کے ذریعے تحریری پیغام بھیجا،جسے مولانا عبیداللہ خالد نے پڑھ کر سنایا۔ صدر وفاق نے اپنے تحریری بیان میں حکمرانوں کوخبردار کیا کہ وہ مدارس کے بارے میں اپنے مذموم اور منفی عزائم سے باز رہیں۔ آئی این پی کے مطابق طالبان کمیٹی کے سربراہ اور جے یو آئی (س) کے امیر مولانا سمیع الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ مدارس کے طلبہ نیو ورلڈ آرڈرکوقبول نہیں کریں گے،مغربی طاقتوں کو جنگ کا شوق ہے تواپنی بریگیڈ تیار کرلیں۔

امریکا، مغربی میڈیا، مخصوص اینکرز اور تھنک ٹینک مدارس کو شراور فساد کی جڑ قرار دے رہے ہیں، اسلام دشمن مدارس کے خلاف دہشتگردی پھیلانے کا پروپیگنڈہ کیا جارہاہے۔ ہمارے حکمران، فوج، سیاستدان، سرمایہ دار اور پارلیمنٹ بھی دشمن کے قبضے میں جا چکی ہے۔ 58 اسلامی ممالک سامراج کی گود میں بیٹھے ہوئے ہیں۔صرف مدارس کومٹانے کے لیے یہود و نصاریٰ، کمیونسٹ اورکیپیٹلسٹ سمیت ہندو سب متحد ہوچکے، جن کا صرف ایک ہی منشور ہے کہ مدارس کو گالیاں دو اور دہشت گرد ثابت کرو۔

وفاق المدارس کے جنرل سیکریٹری قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ مدارس کے طلبا اور مدارس پاکستانی آئین اورخودمختاری کے محافظ ہیں، بیرون ملک سے یہاں داخلہ لینے والے طلبا پر پابندی نہ لگائی جائے۔ آن لائن کے مطابق جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا اس موقع پر کہنا تھا کہ طالبان سے امن مذاکرات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں،قتل وغارت کے خاتمے کے لیے امن ہی واحد راستہ ہے۔ عالمی قوتیں ایک مرتبہ بھرمدارس کے خلاف شب خون مارنے کے لیے زہر اگل رہی ہیں، دہشت گردی اور فساد فی الارض کو مدارس سے نتھی کیا جارہا ہے، مدارس کے خلاف ہرسازش کا منہ توڑجواب دیناہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں