بجلی کے پیداواری اخراجات میں 98فیصد اضافہ ریکارڈ

آر ایل این جی سے اخراجات کی شرح 26.5روپے ہوگئی جو گزشتہ سال 13.4روپے فی یونٹ تھی


APP October 23, 2022
پہلی سہ ماہی میں کوئلہ سے پیداواری اخراجات میں سالانہ115فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

مختلف ذرائع سے بجلی کے پیداواری اخراجات میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پرنمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

نیپرا اورٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آرایل این جی سے بجلی پیداکرنے کے اخراجات میں سالانہ بنیادوں پر 98 فیصدکی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

جاری مالی سال میں آرایل این جی سے بجلی پیداکرنے کے اخراجات کی شرح 26.5روپے فی یونٹ ریکارڈکی گئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں13.4روپے فی یونٹ تھی،ماہ ستمبرمیںشرح 26 روپے جو گزشتہ ستمبرمیں14.9روپے فی یونٹ تھی۔

گیس سے بجلی پیداکرنے کے اخراجات میں25 فیصدکااضافہ ہوا ہے۔ گیس سے بجلی پیداکرنے کی شرح10.4روپے یونٹ جوگزشتہ اسی مدت میں 8.3 روپے فی یونٹ تھی۔

پہلی سہ ماہی کے دوران کوئلہ سے بجلی پیداکرنے کے اخراجات میں سالانہ بنیادوں پر115 فیصدکی نمو ریکارڈکی گئی ہے، کوئلہ سے بجلی پیداکرنے کے اخراجات 19.7روپے جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 9.2 روپے یونٹ تھی۔ ستمبرمیں18روپے جو گزشتہ ستمبرمیں 10.1 روپے یونٹ تھی۔

اعدادوشمارکے مطابق فرنس آئل سے بجلی پیداکرنے کے اخراجات میں پہلی سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیادوں پر96فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے، فرنس آئل سے بجلی پیداکرنے کی لاگت 35.3 روپے فی یونٹ ریکارڈکی گئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 18 روپے فی یونٹ تھی۔

ماہ ستمبر میں لاگت 35.3 روپے ریکارڈکی گئی جوگزشتہ ستمبرمیں 18.3روپے فی یونٹ تھی۔ہائی اسپیڈڈیزل سے بجلی پیداکرنے کی لاگت میں پہلی سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیادوں پر41 فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے، پہلی سہ ماہی میں ہائی اسپیڈ ڈیزل سے بجلی پیداکرنے کی لاگت 27.9 روپے فی یونٹ ریکارڈکی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں