مالی حالات کیوجہ سے لاہور سفاری پارک کے شیروں کو فروخت کرنے کا فیصلہ
اخراجات اور جگہ کی تنگی کے باعث شیروں کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انتظامیہ
ISLAMABAD:
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں قائم سفاری پارک کی انتظامیہ نے مالی حالات اور آبادی میں اضافے کے سبب 12 افریقی شیروں کو نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پاکستان کے سب سے بڑے وائلڈلائف سفاری پارک میں موجود افریقی شیروں کی تعداد میں بے تحاشا اضافے کی وجہ سے انتظامیہ کے لئے ان کی خوراک پوری کرنامشکل ہوتا جارہا ہے، جن کے اخراجات میں کمی کے لیے 12 افریقن شیر نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
لاہورسفاری پارک میں اس وقت مجموعی طور 40 بگ کیٹس (بڑی بلیاں) ہیں جن میں 29 افریقین شیر(نر ومادہ) 3 سفید شیر، دو جیگوار اور 6 ٹائیگر موجود ہیں۔
سفاری پارک انتظامیہ کے مطابق ایک شیر/ ٹائیگر کو روزانہ کم ازکم سات سے دس کلو تک گوشت دیا جاتا ہے، مہینے میں ایک جانور کو 22 دن گوشت کھلایا جاتا ہے جبکہ ہفتے میں دو دن بھوکا رکھا جاتا ہے۔ مجموعی طور پر ایک شیر ایک ماہ میں 85 ہزار روپے سے زائد کا صرف گوشت کھاتا ہے جبکہ دیگر اخراجات اضافی ہیں۔
سفاری پارک کے ڈپٹی ڈائریکٹر تنویر احمد جنجوعہ نے بتایا کہ ہم نے کچھ افریقن شیروں کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ نیلامی اوپن ہوگی اور کوئی بھی رجسٹرڈ بریڈنگ فارم کا مالک اورٹھیکدار انہیں خرید سکتا ہے۔ انوہں نے بتایا کہ اس سے ناصرف ہمارا ماہانہ خرچہ کم ہوگا بلکہ شیروں کے لیے جگہ کی کمی کا مسئلہ بھی حل ہوجائیگا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک افریقن شیر(نر اورمادہ) کا سرکاری ریٹ ڈیڑھ لاکھ روپے ہے، نیلامی ڈیڑھ لاکھ روپے سے شروع ہوگی جو خریدارسب سے زیادہ بولی لگائے گا وہ افریقن شیر خرید سکے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ شیروں کی اچھی قیمت مل جائے گی۔
منتظمین کے مطابق شیروں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے ان کے یہاں مزید تولیدی مسائل پیدا ہورہے تھے، حاملہ شیرنیوں کو الگ پنجروں میں رکھنا پڑتا ہے لیکن یہاں اتنی جگہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ شیراورشیرنیاں ایک گروپ کی شکل میں رہتے ہیں۔
گروپ میں عموما دومادہ اورایک نرہوتا ہے، جنہیںالگ الگ پنجروں میں رکھاجاتاہے ، اگرانہیں الگ کیاجائے تویہ دوسرے گروپ کے نرکے ساتھ لڑائی کرتے ہیں اور پھر ایک دوسرے کو زخمی کردیتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند برسوں میں شیروں کی بریڈنگ کے رحجان میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ متعدد شہریوں نے اپنے گھروں اور فارم ہاؤسز میں دیگر جنگلی جانوروں اور پرندوں سمیت شیر بھی پال رکھے ہیں۔ گھر میں شیر پالنا ایک علامت بنتا جارہا ہے، ایسے شخص کا شمار پیسے والوں میں ہوتا ہے۔