پیدائش اموات اطلاق اور نکاح کے تصدیق ناموں کیلئے من مانی فیس وصول

یوسی کا عملہ فی تصدیق نامہ 2ہزار سے 5 ہزار روپے رشوت طلب کررہا ہے،سرکاری فیس 200 سے 500روپے ہے.


اشرف علی March 13, 2014
یوسی کا عملہ فی تصدیق نامہ 2ہزار سے 5 ہزار روپے رشوت طلب کررہا ہے،سرکاری فیس 200 سے 500روپے ہے. فوٹو : فائل

KARACHI: کراچی میں یونین کونسلوں میں پیدائش، اموات، طلاق اور نکاح کے تصدیق ناموں کے حصول میں شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

یوسی کا عملہ فی تصدیق نامہ 2ہزار سے 5 ہزار روپے رشوت طلب کررہا ہے،سرکاری فیس 200 سے 500روپے ہے ، جعلی چالان اور بینک رسیدوں کی مدد سے یوسی کا عملہ شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہے، جو غریب شہری رشوت ادا نہیں کرپاتا اس کے دستاویزات نہیں بنائے جاتے اور مہینوں خوار کرایا جاتا ہے، صوبائی محکمہ بلدیات میں کئی شکایات درج کرائی جاچکی ہیں تاہم شہریوں کی داد رسی کے بجائے رشوت کی شرح میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، تفصیلات کے مطابق کراچی میں 178یونین کونسلوں میں ہرسال 3لاکھ سے زائد پیدائش کے سرٹیفکیٹ جاری کیے جاتے ہیں جبکہ اموات کے 24ہزار سے زائد، طلاق کے تقریباً 2ہزار اور شادی کے 2500 تصدیق نامے جاری ہوتے ہیں، تمام یونین کونسلوں کی انتظامیہ نے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی معاونت سے پیدائش اوردیگر تصدیق ناموں کے اجرا کوکمپیوٹرائزڈ کرلیا ہے جس کے باعث شہریوں کو 2007 سے کمپیوٹرائزڈ سرٹیفکیٹ جاری ہورہے ہیں،بلدیاتی امور کے ماہرین کے مطابق کراچی کے چھ اضلاع میں قائم یونین کونسلوں کا کام صرف پیدائش، اموات، طلاق اور شادی کے تصدیق ناموں کا اجرا ہے جبکہ صفائی ستھرائی اور دیگر ترقیاتی کاموں کی ذمے داری ضلعی بلدیاتی اداروں کی ہے۔

ناظمین کے دور میں پیدائش و دیگر تصدیق ناموں کا اجرا معمول کی بات تھی اور ان امور پر رشوت ستانی یا عوام کو پریشان کرنے کے حربوں کا تصور تک نہ تھا، شہری حکومت کا نظام تحلیل ہونے کے بعد بتدریج تمام بلدیاتی اداروں میں تنزلی آئی بالخصوص یونین کونسلوں کی سطح پر جہاں براہ راست عوام کا واسطہ پڑتا ہے، وہاں یوسی کے عملے نے لوٹ مار کا بازار گرم کردیا، اندرون سندھ سیاسی سفارشوں پر ٹرانسفر ہونے والے یوسی سیکریٹریز اور مقامی سیاسی سرپرستی میں بھرتی ہونے والے یوسی کے عملے نے شہریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم کردیا ،شہریوں نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ تمام تصدیق ناموں کے اجرا کیلیے یوسی کا عملہ سرکاری فیس سے زائد رقم طلب کرتا ہے،ہر تصدیق نامے کی سرکاری فیس 200روپے ہے۔

تاہم اگر تاخیر سے بنوایا جائے تو جرمانے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ 500روپے تک وصول کی جاسکتی ہے تاہم یوسی کا عملہ 2 ہزار سے 5ہزار فیس وصول کرتا ہے، پوچھ گچھ پر بتایا جاتا ہے کہ یہی سرکاری فیس ہے، عوام کو مطمئن کرنے کیلیے جعلی بینک چالان اور رسیدیں چھاپ کر دیدی جاتی ہیں، باخبر شہری جو سرکاری فیس کے نرخ سے آگاہ ہوتے ہیں ان سے یوسی کا عملہ ڈھٹائی سے کہتا ہے کہ یہ ہماری محنت کی کمائی ہے اور اس کا حصہ صوبائی حکومت تک جاتا اور کوئی ہمارا کچھ بگاڑ نہیں سکتا ،شہریوں نے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ یونین کونسلوں میں پھیلی ہوئی رشوت ستانی کا ٓخاتمہ کرکے پیدائش اور دیگر تصدیق ناموں کا اجراآسان بنایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں