محکمہ قانون پنجاب نے 5 اراکین اسمبلی کا حلف غیر آئینی قرار دیدیا
الیکشن کمیشن نے تین خواتین اور دو اقلیتی نشستوں پر کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا
لاہور:
محکمہ قانون پنجاب نے اسپیکر پرویز الٰہی کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس اور 5 اراکین کے حلف کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا۔
ذرائع محکمہ قانون کے مطابق جو اجلاس ہی غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، اس میں حلف برداری کیسے کی جا سکتی ہے؟۔ آرٹیکل 109 کے تحت اجلاس بلانے کا اختیار صرف گورنر پنجاب کو ہے جب کہ گورنر پنجاب نے آج کا اجلاس طلب نہیں کیا۔ لہذا اسپیکر کی زیر صدارت اجلاس کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں جب کہ 5 ارکان کی حلف برداری بھی غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 ارکان نے آج صبح اسپیکر پرویز الٰہی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں حلف اٹھایا تھا۔ حلف لینے والوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر بتول جنجوعہ، سائرہ رضا اور فوزیہ عباس جب کہ اقلیتی نشستوں پر حبقوق رفیق اور سیموئیل یعقوب شامل ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ن لیگ نے پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر تحریک انصاف کی تین خواتین اور دو اقلیتی ممبران کے نوٹیفکیشن جاری کیے تھے۔
پاکستان تحریک انصاف سے منحرف ہونے والے 25 اراکین کی عدالت نے رکنیت معطل کی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن سے مخصوص نشستوں پر نئے اراکین کے انتخاب کا مطالبہ کیا تھا جبکہ مسلم لیگ ن اور پی پی نے بھی مخصوص نشستوں پر اراکین کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔